• صفحہ اول
  • /
  • کالم
  • /
  • شراب نے مغرب میں خرد افروزی،عقل پروری اور روشن خیالی کا کام سنبھالا ہوا ہے۔۔اسد مفتی

شراب نے مغرب میں خرد افروزی،عقل پروری اور روشن خیالی کا کام سنبھالا ہوا ہے۔۔اسد مفتی

ہالینڈ کے ایک معتبر روزنامے کی ایک خبر کے مطابق سُرخ وائن ی فروکت دوگنی ہوگئی ہے،ایک ریسرچ کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے،کہ2019کے پہلے نوماہ میں ریڈ وائن کی فروخت 383ملین لیٹرز تک پہنچ گئی ہے۔تاجر بھی اپنے مفا د کی اشاعت و تشہیر میں نام نہاد سیاست کاروں سے کچھ کم پُر فن اور ماہر نہیں ہوتے،چنانچہ حال ہی میں ہالینڈ کی ایک وائن انسٹی ٹیوٹ کے ایک عہدہ دار نے ایک دلچسپ اعلان شائع کیا ہے،جس میں شراب اور صحت کے موضوع پر مضامین لکھنے والوں کو انعامات حاصل کرنے کی خوشخبری سنائی گئی ہے۔
جس میں دس ہزار کے تین انعامات دینے کا اعلان کیا گیا ہے،جو تین زمروں کے مضامین نگاروں کو دئیے جائیں گے۔
پہلا انعام کثیر الاشاعت اخبار یا رسالے میں چھپنے والا مضمون،دوسرا ان پیشہ ور ڈاکٹروں،سپیشلسٹوں میں سے بہترین مضمون لکھنے والے ڈاکٹر کو دیا جائے گا جو طبی معلومات کے حوالے سے مضمون سپردِ قلم کرے گا،اور تیسرا ریڈیو،ٹی وی،وغیرہ سے نشر ہوانے والے مضمون پر دیا جائے گا۔

ایک دوسری حالیہ نیوز  میں وائن انسٹیٹیوٹ کے اس عہدے دار نے شراب کے متعلق جو دعوے لکھے ہیں،ان کا جائزہ لینے سے حقیقت پر کافی روشنی پڑتی ہے۔۔
وہ کہتا ہے۔۔”ہم جانتے ہیں کہ زمانہ ء قدیم سے شراب کو ایک بے ضرر اور صحت بخش مشروب کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے،جس زمانے میں سائنس کو حراروں اور حیاتین کا کوئی علم نہیں تھا،شراب اُس وقت بھی ان ضروری چیزوں کو بہم پہنچانے کی کفیل تھی،شراب کو اُس وقت بھی غذا میں ایک مستقل مقام حاصل تھا،جب غذا کی نہ تو افراط تھی،نہ ہی وہ بہتر قسم کی ہوتی تھی،انسانوں کو سخت جسمانی محنت و مشقت کرنی پڑتی تھی،اور خراب سے بھی ان کو سکون میسر آجاتا تھا،جو معاشرے کو ایک بندھن میں باندھنے کے لیے ضروری ہوتا ہے،اور اس کے ساتھ ساتھ وہ دُکھی انسان کو درد و غم سے نجات دلانے میں اہم کردار اداکرتا تھا،اور یہ ہ شراب سکون بخشتی ہے،تھکان دور کرتی ہے،اور سوسائٹی کو مربوط کرتی ہے “.

یہی عہدے دار آگے چل کر کہتا ہے۔۔۔”آج ہم اس حقیقت سے اچھی طرح باخبر ہیں کہ اس شراب میں ایسے بہت ضروری اجزاء ہوتے ہیں جو تیزی کے ساتھ توانائی پیدا کرتے ہیں،اور جسم کو قائم رکھنے کے لیے ناگزیر ہیں،شراب جسم اور دماغ کو سہارا دیتی ہے،اور اس کی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت کرتی ہے،توانائی کا عنصرزیادہ تر الکوحل کا رہینِ منت ہے،جو کاربوہائڈریٹ کی ایک سادہ شکل ہے۔۔۔پھلوں سے بنائی گئی شکر جگر کی ضروریات پوری کرتی ہے،اور اس کو شکست و ریخت سے بچاتی ہے،اور غذاؤں کے اجزاء کو تیزی سے معدے میں ریزہ ریزہ کرنے میں مدد دیتی ہے،معتدل مقدار میں الکحل غذا کی بہترین ساتھی ہے،اور جگر کام آتی ہے،اسی طرح جسم کے دوسرے اجزا کے لیے بھی کارآمد ہے”.

غذا کے ساتھ شامل کی جانے والی اکثر شرابوں (وائن)میں سوڈیم موجود ہوتا ہے۔اور یہ اُن لوگوں کے لیے خاص طور پر مفید اور موزوں ہے جن کی غذاؤں میں سوڈیم کے اجزاء کم ہوتے ہیں ”
وائن انسٹیٹیوٹ کا یہ عہدے دار اپنا انٹرویو جاری رکھتے ہوئے کہتا ہے”یورپ کے وہ صحتی ادارے جن میں کھانے کے ساتھ وائن بھی شامل ہوتی ہے یہ دیکھا گیا ہے کہ ان میں داخل ہونے والے مریضوں کی شکایت بڑی حد تک گھٹ جاتی ہیں،اور وہ اپنے آپ کو زیادہ آرام اور راحت میں محسوس کرتے ہیں،جب رات کے کھانے کے ساتھ وائن بھی دی جاتی ہے،تو مریض کی “مزاجی حالت” بہتر ہوجاتی ہے،لہذا وائن ایک بے ضرر اور صحت بخش مشروب ہے”

یہ تو تھیں وائن کے ڈچ عہدے دار کی”اُلٹی سیدھی “باتیں،اب آئیے وائن کے اعداد و شمار،تحقیقات اور سروے کرنے والے برطانوی ذمہ دار افسروں کی اوٹ پتانگ لیکن مزیدار کہانیاں سنیے۔۔۔

برطانیہ کے انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا ہے،کہ “اب تک کی تمام تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریڈ وائن کے ایک دو گلاس روزانہ استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں کی روک تھام ہوسکتی ہے،لیکن اب سائنس دانوں نے یہ دریافت کیا ہے،کہ انگوروں کے خالص جوس میں بھی وہی کارآمد کیمیکل موجود ہیں،ریڈ وائن کے فوائد کا تعلق کئی اشیا سے بتایا گیا ہے،ان میں سے ایک الکحل بھی ہے،جو خون جمنے سے روکتی ہے،جس کے باعث دل کادورہ یا فالج ہوتا ہے”۔

اب آپ اعداد وشمار اور سروے پر نظر ڈالیے،تو بات کھلتی چلی جاتی ہے،الکحل کنسرن کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ستر لاکھ افراد شراب نوشی کی حد پھلانگ کر اپنی صحت کے لیے خطر ہ بن رہے ہیں،اس میں سے زیادہ تعداد مردوں کی ہے،جو رہی ہے،ہر سال الکحل سے منسلک بیماریوں کے باعث 33ہزار افراد کو موت کے گھونٹ پینے پڑتے ہیں،بسیار نوشی کے باعث ہر سال 28ہزار افراد ہسپتال میں داخل کیا جاتا ہے،جبکہ پندرہ فیصد الکحل کے باعث حادثات کا شکار ہوتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

یہ سب باتیں اپنی جگہ ٹھیک ہیں،لیکن حکومت برطانیہ کی ایک تازہ ترین اطلاع کے مطابق برطانیہ میں وائن کا استعمال 1992کے بعد سے 10فیصد بڑھا ہے۔اس سال برطانیہ میں پہلے نو ماہ میں وائن کی 82 ملین بوتلیں درآمد کی گئیں،جبکہ ملک میں تیار ہونے والی اور جہان بھر سے خرید ی جانے والی وائن کے علاوہ برٹش ائیرویز کی پروازیں 15سو ٹن وائن فرانس سے برطانیہ لانے کے لیے رن وے پر تیار کھڑی ہیں۔
زاہد شراب پینے سے کافر ہوا میں کیوں؟
کیا چلّو پینے سے ایمان بہہ گیا؟

Facebook Comments

اسد مفتی
اسد مفتی سینیئر صحافی، استاد اور معروف کالم نویس ہیں۔ آپ ہالینڈ میں مقیم ہیں اور روزنامہ جنگ سے وابستہ ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply