In the Age of Coronavirus – Dr. Shahnaz Shoro

جب موت پاگل ہو کر تمہاری بستیاں، ہستیاں اور مستیاں تاراج کرنے

Advertisements
julia rana solicitors

اور تمہارے آنگن ویران کرنے، بال بکھرائے منڈلانے لگے
تمہیں بے بس پا کر قہقہے لگا ئے
تم اس وقت موت کی بدصورتی کو محسوس کرو اور زندگی سے بے حساب پیار کرو
اگر تم موسیقار ہو تو
خوبصورت دھنیں ترتیب دو
شاعر ہو تو
حسین نغمے لکھو اور گاوٴ
مصور ہو تو
ایسا فن پارہ تخلیق کرو جو دیکھنے والوں کے ذوق جمال کی آبیاری کرے
اور اگر عاشق ہو تو
اپنے محبوب کوایک طویل خط لکھ کر اسے محبوب ترین ہونے کا یقین دلاوٴ
زمیں زادو!
جن کتابوں کو پڑھنے کے لئے مناسب وقت کا انتظار کر رہے تھے انہیں چوم کر آنکھوں سے لگاوٴ
ان دنوں کو چا ہت سے یاد کرو جب تم نے پہلی بار چڑیوں کو ملن کا گیت گاتے سنا تھا
اور آسمان سے برستی بارش کی بوندوں کو گنا تھا
اور تحیر اور محبت کے بے مثال ذائقوں کو محسوس کیا تھا
وطن کی مٹی پر اپنی بے لوث محبت کے نقش ثبت کرو کہ
یہ تمہارے پر کھوں کے خستہ جسموں کی امانت دار ہے
اور اس سر زمین کی مدح کرو
جہاں کے باسیوں نے اب تک انسانوں پرندوں اور جانوروں پر ظلم کرنا نہیں سیکھا
اور اگر ہو سکے تو اپنا خوبصورت ترین لباس زیب تن کر کے
اس سیارے پر بچ رہنے والے انسانوں اور آنے والے بچوں کے لئے
ایک ایسی داستان لکھ جاوٴ جسے پڑھ کر
وہ انسان اور خدا کے درمیان آدمی کو تو کیا
موت کوبھی حائل نہ ہو نے دیں

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply