• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • کرونائی وبا اور تبلیغی جماعت کی قانون پسندی۔۔حافظ صفوان محمد

کرونائی وبا اور تبلیغی جماعت کی قانون پسندی۔۔حافظ صفوان محمد

یہ بات کسی ثبوت کی محتاج نہیں کہ وطنِ عزیز میں کرونائی وبا کے پھیلنے میں مرکزی حکومت کی گومگو کا سب سے زیادہ حصہ ہے۔ بعض دوسرے مذہبی جتھوں کی طرح تبلیغی جماعت کے لوگوں نے بھی اسے سنجیدگی سے نہیں لیا جس سے صورتِ حال ایسی ہوگئی کہ یہ لوگ بھی سنجیدہ حلقوں کی گالیوں کا جائز ہدف بنے۔

ہسپتالوں کا بزنس کرنے والی مافیا کی رشہ دوانیوں کے باعث جب وبا کے پھیلنے کے دو ماہ بعد بھی حکومتی پالیسی نہ آئی تو مولانا نذر الرحمٰن صاحب امیرِ تبلیغی جماعت نے 26 مارچ کو تمام مراکز میں خط بھیجا جس میں لکھا کہ “انتظامیہ کے ساتھ باہمی مشاورت سے یہ فیصلہ ہوا ہے کہ جماعتیں جہاں ہیں وہاں ہی رہیں۔ اگر کسی ادارے کو اس بارے میں اشکال ہو تو اپنے افسرانِ بالا سے تسلی کرلیں۔ جماعتیں فی الحال گشت، بیان اور مجمع جمع نہ کریں اور انتظامیہ سے تعاون کریں۔” چنانچہ ریاست و حکومت کی منشا واضح نہ ہونے کے باوجود امیرِ تبلیغی جماعت نے جماعتوں کو “انتظامیہ سے تعاون” کرنے کا کہہ کر واضح بتا دیا ہے کہ جہاں کی انتظامیہ جو کہے اس کی مانی جائے اور یوں امنِ عامہ کا مسئلہ کھڑا ہونے کے ہر امکان کو رد کر دیا ہے۔ اسی طرح “جماعتیں جہاں ہیں وہاں ہی رہیں” والی ہدایت دے کر ہر مسجد اور تبلیغی مرکز کو قرنطینہ بنا دیا گیا ہے، اور اگر کوئی تبلیغی ساتھی خدانخواستہ کرونائی وبا کے زیرِ اثر ہے بھی تو اسے ایک جگہ پر محدود کرنے کا انتہائی واضح اور جرات مندانہ فیصلہ کر دیا گیا ہے۔ نیز اس ہدایت میں یہ بات بھی واضح ہے کہ اہلِ محلہ بھی مسجد نہ جائیں بلکہ گھر پر ہی اعمال کا اہتمام کریں۔ چنانچہ اس خط میں ان شدید جذباتی بیانیوں کا دفعیہ بھی کر دیا گیا ہے جن میں لوگوں کو مساجد میں جمگھٹ کرنے کی صدائیں لگائی گئی تھیں۔ کیا یہ ہدایات عین مین وہی نہیں ہیں جو کرونائی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ساری دنیا کی ہر حکومت اور عالمی ادارۂ صحت وغیرہ دے رہے ہیں؟

خوشی کی بات ہے کہ تبلیغی جماعتیں ان ہدایات پر الفاظ کی روح کے مطابق عمل پیرا ہیں۔ آج تبلیغی مرکز سکھر سے براہِ راست معلومات ملیں  کہ وہاں تین ہفتے سے تقریبًا 450 تبلیغی ساتھی مرکز کی مسجد کو قرنطینہ بنائے ہوئے ہیں۔ اذان ضرور ہوتی ہے لیکن مرکزی جماعت نہیں ہوتی بلکہ پانچ پانچ لوگ مل کر فاصلے فاصلے پر کھڑے ہوکر جماعت کراتے ہیں۔ تیسرا ہفتہ ہے کہ اس جامع مسجد میں جمعہ نہیں ہو رہا۔ 14 اپریل کو محکمہ صحت کے اہلکار سب لوگوں کا ٹیسٹ کرنے آئے جس کا رزلٹ 16 اپریل کو دیا جائے گا۔ سبھی لوگ الحمدللہ اچھی صحت کے ساتھ ہیں اور دین سیکھنے میں لگے ہوئے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

قدرت اپنا رحم وسیع کرے اور وبا کو پھیلنے سے بچائے۔ آمین۔

Facebook Comments

حافظ صفوان محمد
مصنف، ادیب، لغت نویس

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply