بارہ ہزار کی لاش۔۔اے وسیم خٹک

ملک میں وباپھیلی تو نوجوانوں کاایک طبقہ اُٹھا اور انہوں نے غریب اور لاچار دیہاڑی دار مزدوروں کی مدد کی ٹھانی اور عطیات کے لئے گھر گھر پہنچے۔

حکومتِ  وقت نے دیکھا تو اُن کی غیرت بھی جاگ گئی اور امدادی پیکیج کا اعلان کر دیا۔ میٹنگ میں بات کی گئی کہ عوام میسج کرے گی تو انہیں جوابی پیغام جائے گا ۔اس سے بھی ہمیں تھوڑی کمائی ہوجائے گی ۔

ایک نے کہا کہ یہ رقم جن کو دینی ہے یہ کام پولیس کے حوالے کرتے ہیں۔ اعتراض ہوا پولیس بدنام ہے ۔ فوج کو ہر کام میں نہیں ڈال سکتے۔ پھر کہا گیا کہ واپڈا اور گیس کے محکمے کوٹاسک دیتے ہیں وہ بل کے ساتھ یہ رقم بھی پہنچا دیں گے۔ مگر پھر ایک اعلی سطح کے عہدیدار نے کہا کہ اس سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں ہونے والا۔ کوئی تصویر نہیں آئے گی ہمارے ورکروں کی انوالومنٹ بھی نہیں ہوگی سارا کام ایسے ہی ہوجائے گا اور یہی تو سیاست کا وقت ہے جو اللہ نے ہمیں دیا ہے ۔

Advertisements
julia rana solicitors

پھر سب متفق ہوگئے کہ کس طرح رقم پہنچانی ہے اور پھر رقم کی تقسیم میں گھپلوں سمیت بھگدڑ ہوگئی اور ایک غریب اور مستحق خاندان کو خاتون کی لاش بارہ ہزار میں پڑی۔

Facebook Comments

اے ۔وسیم خٹک
پشاور کا صحافی، میڈیا ٹیچر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply