اظہار۔۔سلمیٰ سیّد

ایک دن
اس نے حد درجہ وارفتگی میں
محبت جتانے کو مجھ سے کہا
سُن۔۔
ابھی اس لمحہء موجود میں
کرہ ارض پر
بسنے والی سب ہی لڑکیوں کی قسم
تیرے ہاتھوں کی حدت سے
لپٹی ہوئی چوڑیوں کی قسم
تیری آنکھوں میں انگڑائی لیتی ہوئی
روشنی کی قسم
تیرے چہرے پہ پھیلی ہوئی
تازگی کی قسم
اس ملائم سراپے سے اٹھتی ہوئی
بے خودی کی قسم
تیری پائل کی چھن چھن سے بنتی ہوئی
راگنی کی قسم
اور سُن
تیرے گالوں پہ کھلتی ہوئی
اس دھنک کی قسم
سرمگیں رات کی
خوشبوؤں میں بسے
میرے جذبات میں دلکشی کی قسم
چاہتوں میں گندھی
اس ملاقات میں چاشنی کی قسم
میری جانِ جہاں ، اے میری ماہ لقا
میری گلفام تو
میری ماہِ جبیں تجھ سی کوئی نہیں
اور جو ہو بھی کہیں
مجھ کو تیری قسم
اب میرے دل کے پردے پہ جچنی نہیں
تو ہے سب سے الگ تو ہے سب سے حسیں۔۔
سن کے اظہار ایسا
میں گم ہوگئی اور میں نے کہا
“ہمم کیا؟؟”۔۔۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply