وقت سب زخموں کا مرہم ہوتا ہے۔۔عبدالستار

وقت کی اپنے خیالی پیمانوں سے پیمائش ضرور کی جا سکتی ہے مگر بیتے لمحات کی کڑواہٹوں تکلیفوں اور پریشانیوں کو شمار کرنا ممکن نہیں۔انسانی زندگی ایک عجب طرح کا کھیل ہے بعض لمحے زندگیوں میں ایک انقلاب کی سی کیفیت پیدا کرجاتے ہیں اور بعض کرب ناک موڑ اور لمحے انسانی زندگیوں کو جھنجھوڑکر رکھ دیتے ہیں ۔بعض دفعہ کچھ وقت کے لیے ایسا محسوس ہونے لگ پڑتا ہے کہ شاید اب کچھ بھی نہ بچے اور کائنات کی یہ چہچہاٹ بالکل معدوم ہو جائے گی ۔اب تک کی موجودہ صورتحال میں کرونا جیسی مہلک بیماری نے بالکل ایسی ہی ذہنی کیفیت پیدا کردی ہے اور اس مہلک وباء نے انسانی زندگیوں کو بری طرح سے جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ۔انسانوں کی بڑی تعداد اس مہلک وباء کی وجہ سے اپنی زندگیوں کی بازی ہار چکی ہے ۔موت اور زندگی کے درمیان جھولتا ہوا آج کا یہ انسان بہت ہی بے بسی اور کسمپرسی کی تصویر بن چکا ہے ۔

اس بری صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لینے والے دانشوروں اور صاحب بصیرت لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ اس موجودہ تباہ کن صورت کے علاوہ بھی انسانی حیات بہت سارے کربناک موڑ طے کرچکی ہے اور تعمیر و تخریب کا یہی عمل یونہی کار فرما رہتا ہے اور انسانی حیات اپنے اگلے مدارج طے کرتی رہتی ہے ۔انسانی زندگیوں میں رونما ہونے والے یہ پراسرار لمحات بہت ساری چھپی ہوئی حقیقتوں اور انسانی صلاحیتوں کو ہمارے سامنے آشکار کر جاتے ہیں اور امکانات کے مزید سے مزید در کُھل جاتے ہیں۔

اس موجودہ وباء نے بھی بہت سارے رازوں سے پردہ ہٹا دیا ہے اور انسانی کمیوں کوتاہیوں اور برائے نام قسم کے خیالی طلسموں کو تور پھوڑ کر کے رکھ دیا ہے ۔طلسماتی طاقتوں کا دعویٰ کرنے والی بہت ساری روحانی مقدس شخصیات کو ننگا کر دیا ہے ۔روئے زمین پر تمام مقدس مقامات پر لاک ڈاون کے زیرعتاب آچکے ہیں اور آج کل سوشل ڈسٹینسنگ کا بول بالا ہے۔اس سارے المناک صورتحال کے تناظر میں بھی نرگسیت کا شکار کچھ اذہان اپنی ماضی کی خیالی آماجگاہوں سے باہر نکلنے کو بالکل بھی تیار نہیں اور اپنے مقدس بھاشن کے ذریعے سے لوگوں کو یہ بتانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ وباء قادر مطلق کی طرف سے آئی ہے اور وہی اس کو ختم کرسکتا ہے اور ہمیں توبہ تائب سے کام چلانا چاہیے، لہٰذا گلے ملنا مصافحہ کرنا اور ایڑی سے ایڑی ملا کر اپنے مقدس فرائض کو پورا کرنا ہر حال میں فرض اورلازم ہے ۔مختلف علاقوں میں جماعت اسلامی کی طرف سے کچھ بینرز بھی آویزاں کیے گئے ہیں جس میں کرونا وائرس کا توڑتوبہ استغفار بتایا گیا ہے اس کے علاوہ کچھ لوگ اس وائرس کا علاج بڑے دعوٰی کے ساتھ کلونجی بتا رہے ہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors

جبکہ دوسری طرف حقیقی تصویر یہ ہے کہ ابھی تک اس مہلک وائرس کا علاج دریافت نہیں ہو پایا ہے ۔جب تک علاج دریافت نہیں ہوجاتا ہمیں بہت احتیاط سے کام لینا چاہیے اور اپنے رویوں میں عقلیت پسندی کو فروغ دے کر انسانیت کا زیاد سے زیادہ بھلا کرنا چاہیے۔ہمیں اس دور کے حقیقی مسیحا(سائنسدان،ڈاکٹرز،پیرامیڈیکل سٹاف اور میڈیکل ورکرز)کا بھر پور ساتھ دینا چاہیے کیونکہ یہ تمام مسیحا اپنی قیمتی جانوں کوہتھیلی پر رکھ کر اس مہلک وباء کا سامنا کرتے ہوئے بہت ساری انسانی جانوں کو بچا رہے ہیں ۔یاد رکھیے The longest day must have an end )مشکل وقت تو گزر ہی جا یاکرتے ہیں مگر اس مشکل دور سے جڑے ہوے رویے اور سوچیں ہمیشہ یاد رہتی ہیں ۔ہمیں غیرمنطقی سوچ کے آگے بند باندھنا ہوگا اور ان مذہب کے برائے نام ٹھیکیداروں کو یہ باور کروانا ہوگا کہ اس موجودہ المناک صوتحال میں انسانوں کی زندگیوں کو بچانا اولین فریضہ ہے اگر انسان نہیں بچے گا تو کچھ بھی نہیں بچے گا ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply