کرونا اور مساجد پر پابندی۔۔عدیل احمد

جیسا کہ آ ج کل کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیلا ہوا ہے اور تباہی مچا رہا ہے۔ دنیا کا نظام درہم ہو کر رہ گیا ہے۔ بڑے بڑے ملکوں کے معاشی حالات بہت کمزور ہوتے جا رہے ہیں۔ جہاں ایک طرف پوری دنیا اس کا علاج دریافت کرنے اور اس پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے وہاں دوسری طرف ہم لوگ ابھی یہی فیصلہ نہیں کر پا رہے کہ مساجد کو بند کر دیا جائے یا نہیں۔

جو لوگ اس بات پرزور دے رہے ہیں کہ مساجد کو کھلا رہنا چاہیے اللہ کے گھر کو بند نہیں کرنا چاہیے۔ میرے خیال سے شاید ان لوگوں کو ابھی حالات کا اندازہ نہیں ہے کہ کل کو حالات کس حد تک سنگین ہو سکتے ہیں۔ یہاں پر مذہب کا سِکہ چلایا جا رہا ہے۔ لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تلقین کرنے کی بجائے مسجد میں با جماعت نماز ادا کرنے کی تلقین کی جا رہی ہے۔ جو لوگ کہہ رہے ہیں کہ اللہ کے گھر سے وبا نہیں پھیلتی ان لوگوں کو شاید اس بات کا علم نہیں ہے کہ وبا پھیلنے کے لیے جگہ کا تعین نہیں کرتی، اسے جہاں موقع ملے وہ پھیل جاتی ہے اور ہم بذاتِ خودمساجد میں اکٹھے ہو کر وبا کو پھیلنے کا موقع دے رہے ہیں۔ ملائشیا نے وبا پر قابو پا لیا تھا مگر دوبار ملائشیا میں وبا تبلیغی جماعت کے اجتماع سے پھیلی، کیا وہاں اللہ کا نام نہیں لیا جا رہا تھا؟ لوگ اس وقت سوچ رہے ہیں کہ ہمیں اللہ کی عبادت کرنے سے روکا جا رہا ہے مگر بات یہاں عبادت سے روکنے کی نہیں لوگوں کی حفاظت کی ہو رہی ہے۔ جان کی حفاظت کرنے کا حکم بھی ہمیں ہمارا دین دیتا ہے۔ اللہ کی عبادت گھر بیٹھ کر بھی کی جا سکتی ہے۔ اگر ہماری جان ہی نہیں رہے گی تو ہماری عبادت کہا جائے گی۔ مہربانی کر کے اپنی یہ نمازیں اور عبادات اپنے گھروں تک محدود رکھیں تا کہ کل کو ہم مساجد میں نمازیں اور عبادات ادا کر سکیں ۔ جب سعودیہ کی حکومت حالات کو مد نظر رکھتے ہوے خانہ کعبہ اور مسجد نبوی بند کر سکتی ہے تو ہم مساجد کو بند کیوں نہیں کر سکتے؟ مصر کی تمام مساجد کو بند کر دیا گیا کیا ان کے علماء دین کو ٹھیک طرح نہیں سمجھے تھے جو انہوں نے ایسا فیصلہ کیا یا پھر ہمارے علماء کرام کو بات سمجھنےاور حالات کو سمجھنے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ہمارے عزت ماب علماء کرام کو اس وقت ڈاکٹروں کی طرف رجوع کرنا چاہیے تاکہ وہ ان کو حالات کے بارے میں بہتر طریقے سے بتا سکیں ۔ خدارا !اس وقت ایسے فیصلے مت کیجیے جن کی وجہ سے بعد میں ہم سب کو بہت پچھتانا پڑے۔ ہمیں جذبات کو ایک طرف رکھ کر سوچنا سمجھنا ہو گا۔ اور خود کو اور دوسروں کو اس وبا سے بچانا ہو گا۔ گھروں سے نکل کر خود کی زندگی اور دوسروں کی زندگیوں کو خطرے میں مت ڈالیں شکریہ۔

Facebook Comments

Adeel Ahmed 11
حق کی تلاش میں نکلا مسافر، سچ بات کہنے سے ناڈرنے والا،،، حق کے لیے آواز اٹھانے والا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply