وینٹی لیٹر۔۔ڈاکٹر مدیحہ الیاس

خبر یہ ہے کہ مریض نے طبیعت خراب ہونے پر ڈاکٹر سے وینٹی لیٹر مانگا اور۔۔

بہت سوچا۔۔آخر سین کیا بنا ہو گا، عقل ناتواں کچھ اس نتیجہ پہ پہنچی کہ   ایک تھا مریض ، جو ایمرجنسی میں بیٹھے پِرچ میں چاۓ ڈال کر پیتے ہوۓ ڈاکٹر کےکان میں آ کر  کہتا ہے۔۔ ڈاکٹر صاحب، مجھے کرونا نے کاٹ لیا ہے۔ڈاکٹر اسے انسولیشن ،مطلب آئسولیشن والے ڈربے میں بند کر نے کے بعد واپس آکر  اپنی بقیہ چاۓ شڑک کرکے کمپلیٹ کرتا ہے۔۔ انسولیشن میں اس مریض کو ہلکی سی سانس میں دکت کا سامنا ہوا تو اس نے سوچا کیوں نہ حکومت کے دیے ہوۓ سینکڑوں میں سے ایک حقے یعنی وینٹی لیٹر کے دو کش لگا لیے  جائیں۔ سانس بھی بحال ہوجاۓ گی اور سارے ڈَکّے کھل جائیں گے۔ اس نے ٹوکے سے گوشت کی وڈّی بوٹیوں کو چھوٹا کرتے ہوۓ قصائی ڈاکٹر سے وینٹی لیٹر مانگا تو ڈاکٹر ایک دم سوچ میں پڑ گیا، کہ اگر اس نے مبینہ طور پر مبینہ غفلت نہ کی تو خبر کیسے چلے گی۔۔ خبر نہ چلی تو ہمارے صحافی بھائی تو بھوکے مر جائیں گے۔۔ لہٰذا دل پہ پتھر رکھ کے منہ پہ میک اپ کر کے اس نے مریض کو وینٹی لیٹر دینے سے انکار کر دیا۔۔ اور پھر۔۔ وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔۔

مطلب کیا۔۔۔ ؟ مطلب کچھ بھی۔۔۔ ؟

Advertisements
julia rana solicitors

اگر کوئی صحافی بھائی مجھ سے یہ سوال کرے کہ یہ کیا آپ ڈاکٹر ہو کر اتنی نازک بات کا مذاق بنا  رہی ہیں تو میں کہوں گی۔۔ شروع کس نے کیا تھا؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ وینٹی لیٹر کیا ہوتا ہے ؟ کتنی قیمت کا آتا ہے ؟ کن مریضوں کو لگایا جاتا ہے ؟ اگر مریض خود اپنی زبان سے وینٹی لیٹر مانگ رہا ہے تو یقیناً وہ نیبولائزیشن یا دوسرے علاج سے بہتر ہو سکتا ہے۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ جن مریضوں کو وینٹی لیٹر پہ ڈالا جاتا ہے ان میں سے بیشتر نیم بیہوش ہوتے ہیں، وہ خود سے وینٹی لیٹر کی فرمائش نہیں کر سکتے؟۔ اگر ان تمام سوالات کے جوابات نفی میں ہیں تو کیوں ایسی خبریں چلا کے چند روپوں کی خاطر قوم کو گمراہ کر رہے ہیں ؟ ان کا ڈاکٹروں پر سے اعتماد تحلیل کر رہے ہیں ؟ خدارا پہلے تحقیق کیجیے۔حکومت کتنی سہولیات دے رہی ہے اور کتنی ہسپتال کے پاس پہنچ رہی ہیں اور کتنی مشینیں کام کر رہی ہیں ، کتنی ناکارہ ہیں۔ تحقیق کیجیے۔۔ اگر مریضوں کی یا ان کے لواحقین کی اپنے میڈیا کے ذریعے مدد کرنی ہی ہے تو ان لوگوں کو بے نقاب کیجیے جو ”سب اچھا ہے“ کی رپورٹ آگے بھیجتے ہیں۔۔ کیونکہ سب جانتے ہیں ” سب اچھا نہیں ہے “۔

Facebook Comments

ڈاکٹر مدیحہ الیاس
الفاظ کے قیمتی موتیوں سے بنے گہنوں کی نمائش میں پر ستائش جوہرشناس نگاہوں کو خوش آمدید .... ?

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply