اسلام آباد: پاکستان میں کورونا کا پھیلاؤ مزید کم کرنے کیلئے چاروں صوبوں میں لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سندھ میں آج سے دکانیں صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک کھلی رہیں گی جب کہ پنجاب میں بھی تمام دکانیں رات آٹھ بجے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم میڈیکل اسٹورز چوبیس گھنٹے کھلے رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔انون نافد کرنے والے اداروں کی تمام تر کوششوں کے باوجود کراچی کے شہری لاک ڈاؤن پرعمل درآمد کرنے کو تیارنہیں۔ہریوں کواس پابندی کا کوئی خیال نہیں اور لوگوں کی بڑی تعداد اپنی معمولی کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
شہرمیں باہمی رابطوں میں ایک دوسرے سےفاصلہ رکھنے سمیت دیگراحتیاطی تدابیرکو بھی نہیں اپنایا جارہا۔ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کراوانے کیلئے حکومت سندھ نے لاک ڈاؤن کومزید مؤثر اورسخت بنانےکیلئےمزید احکامات جاری کیے ہیں۔
پنجاب میں بھی پولیس اہم مقامات پر ناکہ بندی کر کے شہریوں کے باہر نکلنے کی حوصلہ شکنی کر رہی ہے اور اس سلسلے میں350 سے زائد ایف آئی آرز بھی درج ہو چکی ہیں۔
دفعہ ایک سو چوالیس پر عملدرآمد کیلئے پولیس نے مختلف مقامات پر ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ پولیس نے تیرہ سو چورانوے افراد سے آئندہ پاسداری کے حلف نامے بھی لیے ہیں جب کہ چار سو تیرہ مختلف گاڑیوں کو قانون شکنی پر بند کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ لاہور نے شہر کے پچیس پوائنٹس پر آٹے کے ٹرک کھڑے کئے ہیں، جہاں سے شہریوں کو آٹے کی ترسیل کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 1408 ہوگئی ہے جب کہ25 مریض صحت یاب ہوئے اور 11 جاں بحق ہو چکے ہیں۔
کورونا وائرس سے سندھ میں ایک، پنجاب پانچ، خیبرپختونخوا تین، بلوچستان ایک اور گلگت بلتستان میں بھی ایک مریض ہلاک ہوا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا کے39، سندھ457، پنجاب490، خیبرپختونخوا180، بلوچستان133، گلگت107 اور آزادجموں کشمیر میں 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں