ہرمل اور وائرس۔۔۔۔احمد ثانی

میں آپ کو انتہائی ذمے داری سے موجودہ حالات میں ہرمل استعمال کرنے کا مشورہ دیتا ہوں۔ یہ سیاہی مائل براؤن سے دانے کلونجی کی طرح ہوتے ہیں۔توا گرم کر کے ہلکی آنچ کر کے اسے توے پر پھیلا دیں ، توے سے دھواں اٹھنے لگے گا ۔ چمٹے سے توا اٹھا کر اپنے پورے گھر میں وہ دھواں پھیلائیں ۔ ہر دوسرے دن گھر بھر کے کونے کونے پر دھواں دیں اسکی تھوڑی ناگوار سی  بو ہوتی ہے جو بعض لوگوں کو اچھی بھی لگتی ہے ۔ ( کسی بھی پنسار یا کریانہ سٹور سے بیس روپے کی مٹھی بھر مل جائے گی جو کہ دو دوست استعمال میں لا سکتے )

کیا اس سے کرونا وائرس بھاگ جائے گا ؟؟؟
جی نہی۔ جی ہاں۔ اگر آپ نے بنیادی  احتیاط ساتھ میں اپنائیں ،جو اب سب کے علم میں ہیں تو یقیناً آپ دوسروں سے زیادہ محفوظ رہیں گے ۔
ہرمل کیا ہوتی ہے یہ جانیں نیچے وکی پیڈیا سے لی گئی ڈیٹیل سے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہرمل (انگریزی: Peganum harmala) اس جڑی بوٹی کا سائنسی نام (Peganum harmala) ہے۔ انگریزی میں اسے (wild rue)، (Syrian rue)، (African rue) کہتے ہیں جبکہ فارسی میں اسفند اور اردو میں ہرمل کہتے ہیں علاج کے اشارے: اس کے تیل کی مالش گٹھیا کے درد کو پرسکون کرتی ہے درد کی شدت کو کم کرتی ہے۔ یہ اینٹی سپاسم ہے اینٹی فالج دواؤں والے پودے Anti-paralytic medicinal plants موتروردک Osmotic موتروردک سوجن ٹشو سے پانی ہوتیں جو ایک دوا ہے۔ اسکےاستعمال سے پیشاب کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور جسم سے اضافی سیال نتائج بہتر کرتا ہے یہ گردوں کی فعالیت بہتر کرتا ہے اور ان کی فعالیت کو بڑھاتا ہے جس میں خون کے بہاؤ میں بہتری آتی ہے۔ گردوں طرح بہتر اور فلٹر کر کام کرنے کے لیے مفید ہے۔

پیٹ اور چھاتی کے لیے صفائی کا کام کرتا ہے اس کا تیل بہت مفید ہے،مراکش،اور افریقہ میں خاص طور پہ استعمال کیا جاتا ہے عورتوں کی ماہواری میں بہت سہولت درد میں مددگاری فراہم کرتا ہے۔ تپ دق اور جگر کے امراض کو مندمل کرتا ہے دائمی درد کا علاج کرتا ہے۔ جن کو سینے میں درد ہوگیس کا وہ اس کا استعال کرنا چاہیے۔ اینٹی پیریٹک سانسوں کا علاج کریں جب رک رک کر آتے ہیں دل میں ہول اٹھتے ہوں تو ایک سے دو قطرے دودھ میں ملا کر لیں لینا چاہیے۔ بچوں کے لیے ماں کے دودھ کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ جلد کی بیماریوں اور کمر درد اور گٹھیا کو مندمل کرتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اس کا تیل بالوں کو لمبے کرنے میں بہت مفید اور مددگار ہیں یورپ میں جہاں جہاں عرب رہتے ہیں وہ اس کا استعمال کرتے ہیں بالوں کو ہموار اور مضبوط کریں۔ جانوروں کو خاص کر والے مویشیوں کو گڑ،حرمل،اجوائن کوٹ کر گولا سا بنا کر جانور کو دیا جاتا جو بچے کی پیدائش کرتیں ہیں انکو گیس،ہوا،انتڑیوں میں صفائی ہوجاتی ہے ساتھ دودھ میں دیسی گھی ڈال کر جانوروں کو دینا۔ دیسی طور پہ یہ جانوروں کا بھانڈا،(بھانڈہ) ہوتا ہے” کچھ لوگ کچی ہلدی میں جانوروں کو دیتے ہیں روزانہ ایک لڈو بنا کر میں ملا کر کھلا جاتا ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply