پاکستان لاک ڈاؤن نہیں ہوگا، متاثرین کی تعداد 800

پاکستانی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ 24 گھنٹوں کے دوران 170 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد مریضوں کی تعداد 800 کے قریب ہوگئی جس میں سے 5 صحت یاب ہوکر گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔

پاکستان میں اس قسم کی صورتحال کے پیش نظراس ملک کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بحث چل رہی ہے کہ ملک کو لاک ڈاؤن کرنا چاہیے، لاک ڈاؤن یا کرفیو کا مطلب شہریوں کو گھروں میں مکمل بند کردینا ہے، اگر آج پورا لاک ڈاؤن کردیتا ہوں تو دہاڑی والے گھروں میں بند ہوجائیں گے، 25 فیصد غریب لوگوں کا کیا ہوگا، کیا ہمارے پاس اتنے وسائل ہیں کہ دہاڑی والے تمام لوگوں کو گھروں میں خوراک پہنچا سکیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے اسکول، یونیورسٹیاں اور شاپنگ سینٹرز بند کردیے ہیں تاہم عوام کو خود اپنے آپ کو لاک ڈاؤن کرنا چاہیے۔ تاہم دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبہ سندھ میں 15 روز کے لئے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام دفاتر اور اجتماع گاہیں بند ہوں گی۔

Advertisements
julia rana solicitors

کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظرآج 23 مارچ کو ایوان صدر اور گورنرز ہاوٴسز میں یوم پاکستان کے موقع پر قومی اعزازات کی تقریب منسوخ کردی گئی ہے اور قوم آج یوم پاکستان سادگی کے ساتھ منائے گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply