• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • کیا بھارتی وزیراعظم گائے کا پیشاب پیتے ہیں؟۔۔منور حیات سرگانہ

کیا بھارتی وزیراعظم گائے کا پیشاب پیتے ہیں؟۔۔منور حیات سرگانہ

ابھی حال ہی میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں قدامت پسند فرقہ پرست تنظیم ‘ہندو مہا سبھا’ سے تعلق رکھنے والے ایک ہندو سادھو ‘چکراپتی مہاراج ‘نے ایک گاؤ موتر پارٹی (گائے کا پیشاب پینے کی پارٹی ) کا انعقاد کیا ،جس میں حکمران جماعت بی جے پی،آرایس ایس اور وشوا ہندو پریشد سے تعلق رکھنے والے کئی رہنماؤں اور مرد و خواتین اراکین نے خوب جوش وخروش سے حصہ لیا،اور گائے کے پیشاب کے جام پر جام لنڈھائے گئے۔
ان کے خیال کے مطابق ایسا کرنے سے کرونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔انہوں نے نہ صرف تمام بھارتی ائیرپورٹس پر گائے کے پیشاب اور گوبر کو رکھنے کی تجویز دی،بلکہ بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کو لازمی طور پر گائے کا پیشاب پلانے کا مشورہ بھی دیا۔اسی موقعے پر بی جے پی کے ایک کرتا دھرتا نے یہ انکشاف کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی باقاعدگی سے گائے کا پیشاب پیتے ہیں۔
پاکستان ٹوڈے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اگلے کچھ برسوں میں بھارت میں گائے کے پیشاب کی فروخت گائے کے دودھ کی فروخت سے بڑھ سکتی ہے۔اس وقت بھارت میں گائے کے گوبر اور پیشاب سے بنی ہوئی مصنوعات کی فروخت سب سے تیزی سے بڑھنے والے کاروباروں میں سے ایک ہے۔
مشہور بھارتی مذہبی رہنما اور یوگا گرو بابا رام دیو کی کمپنی’پتن جلی’ بوتل بند گائے کا پیشاب فروخت کرنے میں سرفہرست ہے،جس کی قیمت بھارتی مارکیٹ میں اس وقت دودھ سے دوگنی ہے۔یاد رہے بابا رام دیو حکمران جماعت بی جے پی کے سرگرم حمایتی ہیں۔
اس سے پہلے ایک بھارتی مذہبی رہنما پاکستان کی طرف سے ہونے والے کسی بھی ممکنہ ایٹمی حملے کے اثرات سے بچنے کے لئے اپنے پورے جسم پر گائے کا گوبر لیپ کر بیٹھ جانے کا مشورہ دے چکے ہیں۔جبکہ بی جے پی سے تعلق رکھنے والی ہندو انتہا پسند خاتون رکن اسمبلی، سادھوی پرگیا ٹھاکر ،جن پر ممبئی حملوں کے دوران ممبئی پولیس کے افسر ‘ہیمنت کرکرے’ کے قتل اور دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا بھی الزام ہے،نے گائے کے پیشاب سے اپنے کینسر کے علاج کا دعویٰ بھی کیا تھا۔
مودی سرکار نے بھارت کے سرکردہ محققین اور سائنس دانوں کو گائے کے گوبر اور پیشاب کے طبی فوائد دریافت کرنے پر لگا دیا ہے۔اور اس کام کے لئے تحقیقی بجٹ میں سے اچھی خاصی رقم مختص کی جا چکی ہے۔اس کے بارے تمام معلومات بین الاقوامی ذرائع ابلاغ پر دستیاب ہیں۔بھارتی مارکیٹوں میں پہلے ہی ‘پنج گوا’ کے نام سے ایورویدک صابن اور دیگر مصنوعات دستیاب ہیں ،جن کو گائے کے جسم سے نکلنے والی پانچ چیزوں ، گائے کا دودھ،دہی،مکھن,گوبر پیشاب سے تیار کیا جاتا ہے,اس کی تفصیل بھی انٹرنیٹ پر دستیاب ہے۔اس کے علاوہ بوتلوں میں بند ڈسٹلڈ گاؤ موتر،ریفائینڈ گاؤ موتر اور وہاں کے مشہور مذہبی رہنما بابا رام دیو کی کمپنی کا پیک کیا ہوا خالص گائے کا پیشاب بھارت میں گائے کے دودھ سے دگنی قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔قدامت پسند ہندو نوزائیدہ بچوں کو گائے کے پیشاب کی گھٹی بھی ڈال رہے ہیں،جو الگ پیکنگ میں دستیاب ہے۔بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر سمبت پترا ایک ٹی وی پروگرام میں گائے کے گوبر کو کوہ نور ہیرے سے بھی قیمتی قرار دے چکے ہیں۔جبکہ دہلی میں حال ہی میں منعقد کی جانے والی گاؤ موتر پارٹی میں ایک بی جے پی رہنما نہ صرف یہ اعتراف کر رہے ہیں کہ یہ صحت بخش ٹانک بھارتی وزیراعظم نریندرامودی باقاعدگی سے نوش فرماتے ہیں بلکہ ہم تو یہ ٹانک اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی بھجوانے والے ہیں۔
اگرچہ پڑھے لکھے ہندو ان خرافات پر بہت کم یقین رکھتے ہیں،لیکن قدامت پرست ہندو اور انتہا پسند ہندو حکمران جماعت بی جے پی پورے بھارت اور اس کی جمہوریت کو گائے کے پیشاب میں ڈبونے پر تلی ہوئی ہے۔

Facebook Comments

منور حیات
ملتان میں رہائش ہے،مختلف سماجی اور دیگر موضوعات پر بلاگ لکھتے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply