شرعی سیکس۔۔عارف خٹک

پامسٹ کہتے ہیں،کہ مئی میں پیدا ہونے والا بچہ درجہ ذیل خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔
“بچہ سراغ رساں، تلاشِ حق کا دلدادہ، کامیاب وکیل، عالی دماغ، راسخ العقیدہ، دُھن کا پکا، طبعیت سے اشتعال انگیز، اعلیٰ  منتظم، دشمنوں پر غالب، درگُزر کرنے والا مادہ عام انسان سے زیادہ اور امیرانہ شان و شوکت کا حامل ہوتا ہے۔”

Advertisements
julia rana solicitors london

یہ سارے اوصاف با آوازِ بلند پڑھتے ہوئے میں نے بیگم کو فخر سے بتایا کہ “دیکھو تیرا شوہر بھی مئی کے مہینے میں پیدا ہوا تھا۔ میں بھی انہی خصوصیات کا حامل ہوں”۔
بیگم نے منہ بناتے ہوئے کہا۔
“بھاڑ میں جائے پامسٹ اور ان کی پامسٹری۔ تیرے اندر سوائے جھوٹے موٹے آسروں ،دو نمبری دعوؤں کے  اور ہے ہی کیا؟”۔
میں نے قمیض اُتارتے ہوئے کہا
” تم جیسی نفسیاتی بیوی کے ہوتے ہوئے میں ہمیشہ ناکام ترین ہی کہلاؤں گا”۔
اس نے بچی کو بستر پر پٹختے ہوئے گویا اعلان جنگ کردیا،اور چنگھاڑتی ہوئی بولی۔۔
“کیا کہا؟میں نفسیاتی ہوں؟”
تُرکی بہ تُرکی جواب دیتے ہوئے میں بولا۔ “تیری اماں نے اگر اپنے شوہر کی عزت کی ہوتی،تو آج تم نے بھی میری عزت کرنے کا ڈھنگ سیکھا ہوتا”۔
اُس نے دوپٹہ دُور پھینکا اور میری نظریں رستہ بھٹک گئیں ۔
بیگم پُھنکارنے لگی۔
میں نے اُس کے بدلتے تیور اور ماحول کی گرمی کو محسوس کرتے ہوئے فوراً  ہی عاجزانہ شکل بنالی اور بولا
“جانِ من مُجھے پریشان مت کرو۔ میری ایک آنکھ ہے۔ پریشانی سے آنکھ کا پریشر بڑھتا ہے،اور مُجھے پریشر سے خود کو حتی المقدور بچانا ہے۔”
بیگم نے نرم پڑتے ہوئے اپنا دوپٹہ اٹھایا اور  کہنے لگی۔
“ہر وقت لڑائی کے بیچ آنکھ کیوں لےکر آجاتے ہو؟”۔
میں معصومیت سے اس کے قریب ہوتے ہوئے بولا۔ ” تو تم بتاؤ اور کیا لے  کر آؤں؟”۔
وہ شرما کر دوسری طرف دیکھنے لگی۔

Facebook Comments

عارف خٹک
بے باک مگر باحیا لکھاری، لالہ عارف خٹک

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply