• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • میں تانیہ خاصخیلی کے قتل پہ جشن منانا چاہتا ہوں۔۔۔ امجد خلیل عابد

میں تانیہ خاصخیلی کے قتل پہ جشن منانا چاہتا ہوں۔۔۔ امجد خلیل عابد

مجهے تو بس روہنگیا کے لیے راخان جانا ہے- ایسی تانیہ خاصخیلیوں کی کیا وقعت- لاکهوں پیدا ہوتی ہیں ہزاروں بهیڑیوں، وڈیروں کاروکاری کی بهینٹ چڑھ بهی جائیں تو کیا فرق پڑتا ہے-
میں بوسنیا سے لیکر افغانستان ،کشمیر فلسطین عراق شام ،زور لگا کر سعودی سنی محبت کا گلا دبا کر یمن کے لیے بهی آواز اٹها سکتا ہوں مگر مجهے تانیہ سے کوئی غرض نہیں- یہ تو پیدا ہی غلامی کے لیے ہوتی ہیں،غلامی بهی نہ کریں،سندھ میں رہیں، اور وڈیروں کی بهی نہ مانیں ،تو بهائی ان کا تو قتل ہونا بنتا ہے- ان کو تو قتل کیا جانا چاہیے تها- اس کے قتل کے تو لاتعداد امکانات اور بے شمار جواز بنتے ہیں- انکار کی غلطی تانیہ خاصخیلی نے ہی کی تو گولی کی سزا بهی تو اسے ہی ملے گی- دیکهیے یہاں ہمارے معاشرہ میں فوری انصاف کا کلچر اب پیدا ہوچکا ہے-
اس کے قتل پہ نوحہ کیوں لکها جائے، یہ تو تهی ہی واجب القتل! مجهے خوشی کے شادیانے بجانے دیں، ناچنے دیں اور دهمال ڈالنے دیں-

Advertisements
julia rana solicitors


جہاں اتنی کٹ مرگئیں اگر ایک یہ بهی مرگئی تو کونسا پہاڑ ٹوٹ گیا، خودہی انصاف کرلیجئے ان کے قتل سے ان کی خون آلود نعشوں سے بتائیے کونسا فرق پڑتا ہے- کبهی کوئی فرق پڑتا کہیں نظر آیا ہو، تو خدارا مجهے بهی متنبہ کیا جائے-
اور اوپر میں نے غلط لکها، سندھ، پنجاب کی تو کوئی قید نہیں، ان پاگل لڑکیوں کو تو کہیں بهی قتل کیا جاسکتا ہے- آئیے مل کر کوہاٹ کی ایم فل ستائیس سالہ حنا شاہنواز کے خوبصورت مگر خون آلود چہرے کو اس کی سوال پوچهتی لاش کو بهلائیں، جلدی کیجئے ایبٹ آباد کی سولہ سالہ امبرین کی جرگہ کے حکم سے جلا کرمار ڈالی گئی سوختہ لاش کو بهی بهولنا، پهر چند دن ادهر ، ملتان کے پنچایتی فیصلہ پر بهنبهوڑی جانے والی بے کس کو بهی بهلانا ہے-
مجهے اپنے دانشوروں کی ڈانٹ کا ڈر ہے، ورنہ میں کہہ دیتا کہ ہم ایک منافق اور گلے سڑے معاشرے کا حصہ ہیں، میں یہ بهی کہنے کی ہمت مجتمع کرلیتا  ہوں کہ ہم معاشرے کے نام پہ ایک بدبودار جوہڑ میں رہ رہے ہیں، میں اس معاشرے کو غلاظت سے بهرے گٹر  سےبهی تشبیہ دے ڈالتا، مگر مجهے ڈانٹ کا ڈر ہے، میں چند “معمولی” واقعات کے لیے پورے معاشرے کو گالی تو نہیں دے سکتا- حالانکہ میں اپنے دل کو اپنے جذبات کو روک نہیں پارہا ہوں، میرا دل کہہ رہا  ہےکہ جناب عالی ۔۔آپ ایک معاشرے کا نہیں کسی جوہڑ،گٹر کا حصہ ہیں- لیکن یہ ساری باتیں میں برسرعام کہنے کی جرات نہیں کرسکتا، نہ میں کررہا ہوں-
میں تانیہ خاصخیلی کی موت پہ بڑا خوش ہوں-

Facebook Comments

امجد خلیل عابد
ایک نالائق آدمی اپنا تعارف کیا لکھ سکتا ہے-

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply