• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • مقبوضہ کشمیر میں بدترین بھارتی مظالم اور عالمی بے حسی کے 188 دن۔۔عمران علی

مقبوضہ کشمیر میں بدترین بھارتی مظالم اور عالمی بے حسی کے 188 دن۔۔عمران علی

لیگ آف نیشن کی بد ترین ناکامی اقوام متحدہ کے مرض وجود میں آنے کا سبب بنی، کیونکہ دنیا میں طاقت کے توازن کے قیام اور تنازعات کے پُر امن حل کے لیے ایک بااعتماد ادارے کا وجود ناگزیر تھا، پاکستان اور بھارت کے درمیان مقبوضہ جموں و کشمیر ایک اہم ترین مسئلہ رہا ہے، اس مسئلے کے پیش نظر ان دونوں ممالک میں حالات ہمیشہ سے ہی کشیدہ رہے، یہ ایک بہت بڑی حقیقت ہے کہ بھارت نے روز اول سے پاکستان کے وجود کو تسلیم ہی نہ کیا تھا، اور 14 اگست 1947 کے بعد سے آج تک، پاکستان کو ختم کرنے کے در پہ رہا، دونوں ممالک میں جنگیں بھی مسئلہ کشمیر پر ہو چکی ہیں، بھارت نے خود اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں اٹھایا، جس پر اقوام متحدہ میں قرارداد کے ذریعے سے کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کروا   کر کشمیریوں کو یہ حق دیا جائے کہ وہ خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔

پاکستان کا بھی آج تک یہی موقف رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کیا جائے، لیکن یہ اقوام متحدہ کی اب تک کی سب سے بڑی ناکامی ثابت ہوئی ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کو رکوانے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے، ویسے بھی مسلمانوں کو لے کر دنیا کا معیار ہمیشہ سے دوہرا رہا ہے، صد حیف ہے عالمی میڈیا پر کہ جن کو آسٹریلیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے متاثرہ جنگلی جانوروں پر تو بہت رحم آرہا ہے مگر 73 سالوں  سے بھارتی مظالم کا شکار ہو کر اپنی جانیں گنوا نے والے معصوم اور نہتے کشمیریوں کی چیخ و پکار سنائی نہیں دیتی، ہر دور میں مسلمانوں کے خون کو پانی کی طرح بہایا گیا، بوسنیا، عراق، شام، اور کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم پر نام نہاد روشن خیال دنیا کی مجرمانہ خاموشی کو اگر نظر انداز کر دیا جائے تو ہم سے بڑا نادان کوئی نہیں ہوگا، انڈیا اپنے آپ کو سیکولر اور دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کہلوانے والا دنیا کے نقشے پر ظالم ترین ملک ہے، جس میں بسنے والے نچلی ذاتوں کے ہندو، عیسائی، مسلمان اور دیگر اقلیتی مذاہب کے ماننے والے لوگوں کے ساتھ جانوروں جیسا  سلوک کیا جاتا ہے،کس قدر منافقت ہے کہ ان کے ٹی وی شوز پر کتوں اور بلیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تو بہت شدید افسوس کا اظہار کیا جاتا ہے، لیکن دوسری طرف یہ جنونی ہندو قوم فاشسٹ مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ وادی کشمیر میں کیے جانے والے انسانیت سوز مظالم کی بھر پور وکالت اور اس کی تائید کی جارہی ہے۔

گزشتہ 73 سال میں بھارت نے مقبوضہ وادی کشمیر  میں انسانی تاریخ کی  بد ترین مثالیں قائم کی ہیں، جس طرح سے 9 لاکھ سے زائد بھارتی قابض افواج نے ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے اب یہی ظلم و ستم بھارت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا، 5 اگست کو بھارتی لوک سبھا نے آرٹیکل 370 کے غیر آئینی خاتمے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیریوں کی آزادی کے لیے از خود صبح نو کا آغاز کردیا ہے، آج مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو تقریباً 188 دن ہونے کو ہیں، لیکن یہ سختیاں کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکا ۔

ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے،

Advertisements
julia rana solicitors

خون پھر خون بہتا ہے تو جم جاتا ہے!

Facebook Comments

سید عمران علی شاہ
سید عمران علی شاہ نام - سید عمران علی شاہ سکونت- لیہ, پاکستان تعلیم: MBA, MA International Relations, B.Ed, M.A Special Education شعبہ-ڈویلپمنٹ سیکٹر, NGOs شاعری ,کالم نگاری، مضمون نگاری، موسیقی سے گہرا لگاؤ ہے، گذشتہ 8 سال سے، مختلف قومی و علاقائی اخبارات روزنامہ نظام اسلام آباد، روزنامہ خبریں ملتان، روزنامہ صحافت کوئٹہ،روزنامہ نوائے تھل، روزنامہ شناور ،روزنامہ لیہ ٹو ڈے اور روزنامہ معرکہ میں کالمز اور آرٹیکلز باقاعدگی سے شائع ہو رہے ہیں، اسی طرح سے عالمی شہرت یافتہ ویبسائٹ مکالمہ ڈاٹ کام، ڈیلی اردو کالمز اور ہم سب میں بھی پچھلے کئی سالوں سے ان کے کالمز باقاعدگی سے شائع ہو رہے، بذات خود بھی شعبہ صحافت سے وابستگی ہے، 10 سال ہفت روزہ میری آواز (مظفر گڑھ، ملتان) سے بطور ایڈیٹر وابستہ رہے، اس وقت روزنامہ شناور لیہ کے ایگزیکٹو ایڈیٹر ہیں اور ہفت روزہ اعجازِ قلم لیہ کے چیف ایڈیٹر ہیں، مختلف اداروں میں بطور وزیٹنگ فیکلٹی ممبر ماسٹرز کی سطح کے طلباء و طالبات کو تعلیم بھی دیتے ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply