احساس۔۔سلمیٰ سیّد

فضاء میں تیرتی ٹھنڈک
ہوا میں ناچتی بارش نے میری نیند توڑی تھی
گئے برسوں کی چاہت روح کے اطراف بکھری تھی
کسی کے لمس کی خواہش بدن میں جاگ اٹھی تھی
محبت ہی محبت بس رگوں میں رقص کرتی تھی
ابھی اس کیف میں تھی میں
کوئی یہ چیخ کر بولا
ذرا تم کو نہیں احساس میری بھی خبر
لے لو
میرا کمبل میرے سینے تلک کردو
میں اس فالج زدہ انسان کی محرم ہوئی ہوں اب
مجھے موسم مجھے چاہت مجھے بارش سے کیا مطلب !

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 2 تبصرے برائے تحریر ”احساس۔۔سلمیٰ سیّد

Leave a Reply to Rafia kashif Cancel reply