• صفحہ اول
  • /
  • ادب نامہ
  • /
  • استنبول!تجھے بُھلا نہ سکوں گا(سفرنامہ)۔۔۔قسط6/پروفیسر حکیم سید صابر علی

استنبول!تجھے بُھلا نہ سکوں گا(سفرنامہ)۔۔۔قسط6/پروفیسر حکیم سید صابر علی

نمازِ ظہر اور بلیو مسجد
جب ہم اس بلیو مسجد سے فارغ ہوئے تو نمازِ ظہر ا وقت ہوگیا تھا۔اللہ تعالیٰ نے عالم اسلام اور ترکی کے مشہور مسجد نیلی مسجد میں ادا کرنے کا موقع دیا۔یہ مسجد فنِ تعمیراپنے میناروں اور وسعت کے اعتبارسے پوری دنیا کی مساجد میں منفرد مقام رکھتی ہے۔جس طرح اسلام آباد کی مسجد کو دیکھنے کے لیے سیاح دن بھر آتے ہیں۔اس طرح بلیو مسجد کو دیکھنے کے لیے بھی سیاح ہزاروں کی تعداد میں آتے ہیں۔

مسجد کے باہر طہارت خانوں اور وضو کا وسیع انتظام ہے۔لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مسجد کی ناموری کے مطابق اس کے طہارت خانے اور وضو خانے ترکی حکومت کی توجہ چاہتے ہیں،آج کے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ان کی تعمیر اور یورپ کی طرز پر عمدہ سہولیات وقت کا تقاضا ہے۔مسجد کا صحن بہت وسیع ہے،جس میں ہزاروں لوگ بیک وقت نماز اداکرسکتے ہیں،اس تاریخی مسجد میں نماز ادا رنے پر اللہ کا شکر ادا کیا۔اسی دوران یہ بھی خبر ملی کہ مسجد کے فرش اور دیگر تعمیر و مرمت کے لیے مسجد دوتین دن بعد زائرین کے لیے بند کردی جائے گی،اس خبر کے بعد شکرانے کے نوافل بھی ادا کیے کہ ہم اس پابندی سے پہلے اس مسجد میں نماز کی سعادت حاصل کرچکے تھے۔

جب ظہر کی اذان ہوئی تو یہ محسوس کیا کہ موذن جب ایک جملہ دہراتا ہے،مثلاً اللہ اکبر! تو جوں ہی یہ تکبیر ختم ہوتی ہے،وہی تکبیر دوبارہ کانوں میں رس گھولتی ہے۔میں سمجھا کہ یہ بازگشت ہے،لیکن بازگشت تو ساتھ کے ساتھ سنائی دیتی ہے،نہ رہا گیا تو میں نے گائیڈ سے دریافت کیا کہ کیا راز ہے؟کہ وہی آواز دوبارہ استنبول میں گونجتی ہے۔۔۔۔

اُس نے بتایا کہ اونیہ کی مسجد جسے کمال اتاترک نے اپنے دور میں دوبارہ گرجا گھر ڈکلئیر کرکے نماز کی پابندی لگا دی اور اتحاد بین المذاہب اور اسلامی رواداری کے تحت ہی عجائب گھر میں تبدیل کردیا تو یہ فیصلہ کیا گیا کہ بلیومسجد میں جب اذان ہوگی تو اس کے پیچھے پیچھے اتنی ہی تعداد میں سپیکروں کے ذریعے اس مسجد سے بھی موذن اُسی لب و لہجے میں اذان کی تمام تکبیروں کو دہرائے گا۔مثلاً ایا صوفیہ کی مسجد میں جب موذن اللہ اکبر پر اذان کی آواز وکو ختم کرے گا تو اسی لمحے اس مسجد کی آواز کو دہرائے گا،اذان تو ہوگی،مگر اس مسجد میں نماز نہ ہوگی۔یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔
اللہ جانتا ہے کہ یہ بات سچ ہے یا نہیں

Advertisements
julia rana solicitors

جاری ہے

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply