درسِ زندگی…. شاہد محمود

بسم اللہ الرحمان الرحیم
الحمد للہ رب العالمین!
جب ناپسندیدہ واقعات یا بُرے لوگ آپ کے مقصد میں حائل ہوں تو اپنی زندگی کو تکلیف، غصے، ناکامی اور خاص طور پر انتقام کے جذبات سے تلخ بنانے کی بجائے خوش ہوں کہ آپ سے حسد یا نفرت کرنے والے لوگ اور آپ کی اپنی غلطیاں پہچانی گئیں۔۔غلطیاں زندگی کی حقیقت ہیں ،اور کہتے ہیں کہ ، زندگی کا سفر ٹھوکر کھانے والے پتھروں اور خامیوں سے بھرا ہے، بار بار ملنے والے مواقوں کے لیے شکر گزار ہوئیے۔

کہاوت ہے کہ کامیابی ناکامی کی غیر موجودگی کا نام نہیں بلکہ ہمت ہارے بغیر ایک ناکامی سے دوسری ناکامی کی طرف بڑھنے کا نام ہے۔ آپ اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر انہیں سدھاریں اور ناپسندیدہ لوگوں سے الجھنے کی بجائے ان کا معاملہ کائناتی بومرنگ (بومرنگ آسٹریلیا ایک  چوبی ہتھیار ہے،جو پھینکنے والے کے پاس واپس آجا تا ہے)Boomerang پر چھوڑتے ہوئے اپنی منزل کی طرف بڑھتے جائیں۔

زندگی کی سمت کا تعین آپ کو خود کرنا ہے،زندگی کو گزارنا نہیں ،اپنی شرطوں پر جینا فَن ہے۔کہیں پڑھا تھا کہ”اگر آپ اپنی زندگی میں ٹھوکر کھا چکے ہیں تو جنگل کا رخ نہ کریں۔”۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اس لیے ماضی کو یاد ضرور رکھیں لیکن اُسے اپنی سوچوں پر سوار مت کریں ،زندگی جئیں اور دوسروں کے جینے کے اسباب پیدا کرنے کی کوشش کریں ۔

 

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply