اُمید۔۔۔شاہد محمود ایڈووکیٹ

ایک عمر گزر گئی
خواب لگتا ہے  اب
کہ  برف سے ڈھکے
پہاڑوں کی  چھت
پیر چناسی
کہ جہاں
گھروں کی چھتوں
اور پہاڑوں میں فرق
صرف چمنیوں کے دھوئیں سے ہوتا تھا
جہاں سڑک کے ایک طرف نہیں
بلکہ دونوں طرف گہرائیوں میں جنگل تھے
کہ جہاں نہ گاڑی میں سکون تھا
اور نہ پیدل چلنا بے خوف تھا
ہاں اب بھی لوگ پیدل چلتے ہیں
ہاں شاید میں بھی کبھی چلتا تھا
ہاں مجھے یاد ہے میں بھی چلتا تھا
ہاں میں ان شاء اللہ پھر سے چلوں گا
کہ میرا رب میرے آنسؤوں کو’ میری دعاؤں کو
ضرور سنے گا
کہ میرا رب,میرا یقین ہے
میری وہیل چئیر ٹوٹنے سے پہلے
میرا رب مجھے پھر سے چلنے کی نعمت عطاء فرمائے  گا
چلنا ایک خواب نہیں, حقیقت ہو گا
جیسے میرے رب کا پیار حقیقت ہے
آمین!

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply