علم عقل حکمت اور جہالت۔۔سانول عباسی

کل استاد محترم جناب ادریس آزاد صاحب نے عقل (Intelligence)و حکمت (Wisdom)پہ ایک پوسٹ کی جو مکالمہ پر بھی شائع ہوئی ، حکمت اور ذہانت میں فرق۔۔ادریس آزاد ۔۔تو اس کے مطالعے کے بعد مستقل اسپِ خیال کی سمت اسی فکر پہ رہی کہ یہ عقل و حکمت کیا ہیں نہ صرف عقل و حکمت بلکہ اس کے ساتھ ساتھ علم(Knowledge) اور جہالت (Ignorance) بھی کیا ہے کی کھوج محو سفر رہی۔

اسپِ خیال اس خیال کے گرد گردش کرتا رہا کہ ان تمام اصطلاحات کا فلسفیانہ اسلوب میں بیان کی بجائے سادہ و عام فہم اسلوب میں اپنے انداز میں کیسے پیش کیا جا سکتا ہے ۔

اس تمام غور و فکر کے بعد آسان ترین پیرائے میں جو عقدہ کھلا ہے وہ کچھ یوں ہے۔

علم(Knowledge)

کسی بھی قسم کی جانکاری علم کہلائے گی کائنات مکمل کی مکمل منبعِ علم ہے اور یہ منبعِ علم مثبت توانائیوں کے زیر اثر ہے مگر جو بھی منفی پہلو ہیں وہ علم کے زمرے میں داخل نہیں ان کا بیان مختلف پیرائے میں ہوتا ہے۔

ذہانت عقل(Wisdom)

عقل یہ ہے کہ حصولِ علم کے بعد عملی زندگی میں اس حاصل شدہ علم کا اطلاق کیسے کیا جا سکتا ہے کہ اپنے ساتھ ساتھ سماج بھی اس سے مستفید ہو سکے۔

حکمت (Wisdom)

علم کے حصول کے بعد اس کی عملی تعبیر سمجھنے کے بعد اس عملی تعبیر کا اطلاق کہ ان اصول و ضوابط کو کب کام میں لانا ہے ایک حکیم انسان زمان و مکان کی مناسبت سے ان معلومات کا اطلاق کرتا ہے جس سے اس کی اپنی ذات کے ساتھ ساتھ سماج میں مثبت پہلوؤں کو جلا ملتی ہے اور انسانی معاشرے عروج کی منزلیں طے کرتے ہیں۔

جہالت (Ignorance)

جہالت جہل سے ہے جس کا مطلب ہے اَڑ جانا، تسلیم نہ کرنا، ضدی پن ، اپنی انا کی تسکین کرنا تو اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کوئی بھی انسان کسی بھی مقام پہ ہو چاہے وہ علیم ہو عقیل ہو یا حکیم اگر اس میں اپنی انا کی تسکین سر اٹھاتی ہے اور اس کا مطمع نظر انسانی فلاح کی بجائے فقط اپنی ذات کی تقدیم ہے تو وہ جہل کا مرتکب ہوتا ہے اور اسے جاہل کہا جاتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

مکالمہ ڈونر کلب،آئیے مل کر سماج بدلیں

Facebook Comments

سانول عباسی
تعارف بس اتنا ہی کہ اک عام انسان

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply