یار دفع کرو مت لکھو، اپنے بیوی بچے دیکھو!
یہاں کوئی ساتھ نہیں کھڑا ہوتا,
کوئی صحافتی تنطیم ,کوئی پریس کلب, یہ سب مرنے کے بعد یاد کرتے ہیں,
آپ کو کتنی بار منع کیا تھا لکھنے سے کہ اتنا سچ نہیں لکھیں!
آپ کو کچھ ہو گیا تو ہمارا کیا ہو گا؟…
دیکھ لیں چند صحافی دوستوں کو چھوڑ کر کس نے آواز اُٹھائی آپ کے لیے؟
بابا چھوڑیں کوئی اور کام کر لیں ، دس برس کی بیٹی نے کہا!
کیا لکھنا ہم سے زیادہ ہے؟ بیوی نے کہا
لکھوں گا نہیں تو مر جاوں گا!
بابا۔۔۔۔۔
آپ اچھا اچھا لکھنا۔
میں آپ کو پپو کروں گی ،پھر
گُڈ بھی دوں گی!
چار سال کی انابیہ نے قلم پکڑادیا!!!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں