میری کرسمس

تمام دنیا کو میری کرسمس ———- جی تو کیا حکم ہے اب میرے لئے — تجدید ایمان یا تجدید نکاح ۔ اتنا بڑا کفر بلکہ شرکیہ کلمہ ادا کردیا کہ میری کرسمس یعنی بقول علماء وفضلاء کے کہ اس میری کرسمس کا مطلب خدا نے بیٹا جنا کے ہیں اور اسکے بعد پانچ سو پچھتر فتوے —– ففففف سمجھ سے باہر ہے یہ فقہی فریسی صدوقی کاہنان اسلام کب انسان بنیں گے اور کب اپنا اپنا جہالت کا چولا اتار کر پھینکیں گے۔
میرا مقصد یہاں ہرگز کرسمس یا ملاد مسیح کے صحیح یا غلط ہونے کی بحث نہی بلکہ اصل مدعا یہ ہے جو 2008 سے بزریعہ sms گردش میں رہا اور اب ف ب اورواٹس ایپ پر بھی زور لگاکر سب کو ڈرا دھمکا رہا ہے۔
مجھے آج تک اس بات پر حیرت ہوتی ہے کہ جو لوگ دین کے نام پر جھوٹ اور ڈراوا بیچتے ہیں — وہ خود کیسے اس دین پر راسخ رہ سکتے۔
جو لوگ عید میلاد النبی محمد رسولﷲ صلیﷲ علیہ وسلم مناتے ہیں انکو تو کم از کم بلکل اعتراض نہی ہونا چاہئے—- کیونکہ مسلمانوں کا ایک گروہ اگر اپنے نبی رسول یا پیغمبر کا برتھ ڈے منارہا ہے تو وہ بھی اپنے عقیدے کے مطابق محسن انسانیت کا میلاد منارہے ہیں۔
اگر زبانوں کا مطالعہ کریں تو عبرانی عربی انگریزی لاطینی کیسی بھی زبان میں میری کرسمس کا مطلب خدا نے آج بیٹا جنا —ہرگز نہی ہے۔ بلکہ کریس کا مطلب کرایسٹ یعنی مسیح یعنی مسح کیا ہوا یا چنا ہوا اور ماس کا مطلب بھیجا ہوا ۔ یعنی رسول ۔ تو ہم کیا عیسیٰ یسوع مسیح کو ﷲ رب العزت کا چنیدہ بندہ اور رسول نہی مانتے۔ اور اگر مانتے ہیں تو ہم مسلمان بھی انبیاء میں فرق کرتے ہیں — جی ہاں — بلکل اسی طرح جس طرح مسیحی یسوع کے لئے اور ہندو کرشنا جی کے لئے اسی طرح ہم مسلمان بھی محمد رسول ﷲ صلیﷲ علیہ وسلم کے لئے اپنی نعتیہ شاعری میں سب سے کیا — رب سے بھی اونچا مقام دے جاتے ہیں۔
اگر مسیحی کرسمس غلط ہے شرک و بدعت ہے تو میلاد النبوی صلیﷲ علیہ وسلم بھی شرک و بدعت ہے اور اگر ہم مسلمانوں کے لئے یہ غلط نہی تو مسیحی برادری پر بھی کرسمس کی خوشیاں حرام نا کریں۔ جس طرح ایک مسیحی مسلمان کو بارہ ربیع الاول کی مبارک باد دے کر مسلم نہی ہوجاتا عین اسی طرح کوئی مسلمان بھی میری کرسمس کہنے سے ہرگز مسیحی نہی ہوجاتا۔
قرآن میں رب کریم نے مومنین کو سکھلایا ہے
 لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّن رُّسُلِهِ 
یعنی ہم ﷲ کے کسی بھی ( کسی ۔ بھی ) رسول کے درمیان فرق نہی کرتے ——
تو آئے آج سچ مچ اس آیت پر عمل کریں اور بنی اسرائیل کے خاتم النبین جناب عیسیٰ یسوع مسیح کی ولادت کی خوشی منائیں اور دعا کریں کہ مسیحی جن کو اپنا اور دنیا کا نجات دہندہ گردانتے ہیں وہ قرب قیامت احادیث کے مطابق دنیا کا نجات دہندہ بن کر جلد آئے۔ شیلوم ہوشعینا آلے لویہ میری کرسمس۔
۔
۔
سعدیہ کامران*
.(مکالمہ ٹیم کا اس تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ،یہ صاحب مضمون کی ذاتی رائے ہے ، اگر کوئی جواب دینا چاہے تو مکالمہ بخوشی جوابی موقف شائع کرے گا )

Facebook Comments

*سعدیہ کامران
پیشہ مصوری -- تقابل ادیان میں پی ایچ ڈی کررہی ہوں۔ سیاحت زبان کلچر مذاہب عالم خصوصاً زرتشت اور یہودیت میں لگاؤ ہے--

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 0 تبصرے برائے تحریر ”میری کرسمس

  1. عقلی دلائل سے غلط کو صحیح اور تاریکی کو روشنی کہ دینا کوئ قابل ستائش عمل نہیں بلکہ دین کاکھلا مذاق ہے۔۔۔دین قرآن و احادیث سے ہے نہ کہ عقل و خرد سے۔۔۔اچھی کوشش ہے لیکن چوں کہ دلائل سے پورے طور خالی اور پرے ہے۔۔۔

  2. For your kind information
    بکرا عید پہ ایک گورے نے مجھے عید مبارک کہا تو باقی سب گورے اسے کافر کافر کہنے لگ گئے
    پتہ نہیں ہم ان حصاروں سے کب نکلیں گے جو ہمارے نام نہاد ملاء حضرات نے ہمارے گرد باندھ کہ ہمیں پابند سلاسل کر دیا ہے
    اسلام تو دین ہی محبت اور ہمدردی انسانیت کا ہے لیکن ان ملاء حضرات نے داخلی دروازہ ہی بند کردیا صرف خارج کرتے ہیں داخلے بند ہو چکے ۔

  3. اچھی کوشش پر مضمون پورے طور دلائل سے خالی ہے۔۔۔کسی بھی دینی بات کوثابت کرنے کے لئے ہمیں قرآن و احادیث سے دلیلیں لانا ضروری ہو جاتا ہے

Leave a Reply to Nadeem Shahzad Cancel reply