نشاۃ ثانیہ کی طرف گامزن۔۔ہارون وزیر

ہمارے بہت سے فاضل دوست اس بات کو لے کر پریشان ہیں کہ عمران خان نے ملائشین سمٹ میں شرکت کیوں نہیں کی. ان کے خیال میں خان صاحب کو “ہر قیمت” پر اس میں شرکت کرنی چاہیے تھی. (حالانکہ پاکستان نے مکمل طور پر اس سے ہاتھ کھینچا بھی نہیں ہے)

Advertisements
julia rana solicitors

اگر دیکھا جائے تو اس اتحاد کی ڈرائیونگ سیٹ پر کوئی اور نہیں بلکہ صرف اور صرف اردوان ہے. باقی کے تمام ممالک بشمول پاکستان اس گاڑی کے فقط پرزے ہوں گے. اردوان کی قابلیت میں کوئی شک نہیں. اس نے کم عرصے میں اپنے ملک کو پسماندگی سے نکال کر صف اول کے ممالک میں لا کھڑا کر دیا. لیکن، اس کے عزائم کسی بھی طور چھوٹے موٹے نہیں. اردوان کے پیش نظر عثمانی خلافت کی نشاۃ ثانیہ ہے. اس کی تمام کوششوں کا رخ اسی راستے کی طرف ہے. اس مقصد کیلئے وہ ایک عرصے سے کوششیں کر رہا ہے. بہت سے اہم مسلم ممالک میں وہاں کی لوکل زبانوں میں ترکی کی ٹی وی چینلز کی نشریات چل رہی ہیں. ان کے ٹی وی ڈرامے اسی مقصد کو فروغ دے رہی ہیں. پاکستان میں خلافت کے حامیان یکا یک ٹڈی دل کی مانند کہیں سے نکل آئے ہیں. ہر بندے کے فرینڈ لسٹ میں ایسے بندے ہونگے جو جمہوری سسٹم پر سوالات اٹھا رہے ہیں جبکہ خلافت کے حق میں بھرپور دلائل دے رہے ہیں. اچانک سے یہ سب کچھ بلا وجہ اور بلا سعی کے تو نہیں ہو سکتا. اس کے پیچھے منصوبہ بندی بھی ہے اور کوششیں بھی ہیں.
تمام اسلامی ممالک میں قدامت پسند مسلم تنظیمیں موجود ہیں. جو بخوشی خلافت کا طوق گلے میں ڈالنے اور ایک مضبوط مرکزی خلافت کی بیعت کرنے پر تیار ہوں گے. اس کے نتائج تمام ممالک کی داخلی خودمختاری کو خوفناک خطرات کی صورت میں سامنے آئیں گے. پاکستان میں جس طرح کی نا سمجھ اور جذباتی عوام ہیں اس کو مدنظر رکھتے ہوئے آسانی سے کہا جا سکتا ہے کہ اس افراتفری کا شکار ہونے والے اولین ممالک میں پاکستان بھی ہوگا.
جہاں تک ملائشین سمٹ میں وزیراعظم کی شرکت نہ کرنے کا سوال ہے تو ایسا ایڈونچر خالی پیٹ نہیں کیا جا سکتا. جن کا پیٹ خالی ہو اور جسم پر لباس کے نام پر صرف چیتھڑے ہوں تو وہ ایسی مستی نہیں کر سکتے. ترکی ملائشیا اور قطر ایسی مستیاں افورڈ کر سکتے ہیں. پاکستان اس پوزیشن میں نہیں ہے. ملینز کی تعداد سے پاکستانیوں کی روزی روٹی ان خلیجی ممالک سے جڑی ہے. خاص طور پر کے پی کے، جہاں صنعت و تجارت نام کی کوئی شے نہیں ہے وہاں کے ہر دوسرے گھر کی روزی روٹی انہی خلیجی ممالک سے جڑی ہے. جذبات میں آکر جنہیں چھوڑنے کا آپ کہہ رہے ہیں.
جذباتیت سے کام لینے کی بجائے حقیقت پسندانہ اپروچ رکھنی چاہیے. ٹماٹر مہنگا ہونے پر آسمان سر پر اٹھانے والی مخلوق مسلم دنیا کو لیڈ کرنے کی باتیں کر رہی ہے. وزیراعظم جو کر رہا ہے بہترین کر رہا ہے. بجائے کسی ایک بلاک کا حصہ بننے کے وہ دونوں کو ساتھ لے کر چل رہا ہے. یہی ہمارے حق میں بہتر ہے.

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply