جمہوریت کو نیا خطرہ

ابھی سول حکومت جمہوریت کو درپیش دوسرے خطرات سے نبروآزما تھی کہ ایک نئے خطرے نے سر اٹھا لیا۔ سول حکومت کے قائم کردہ کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹ ٹیم کے لئے مہنگے داموں کوچ اور فزیو ٹرینر مقرر کیے ہیں جن کی دن رات کی کوششوں سے قومی ٹیم نے کامیابیوں کا ایک سفر شروع کیا ہے مگر اب جبکہ ان کامیابیوں کا کریڈٹ لینے کا وقت آیا ہے تو ہماری کرکٹ ٹیم نے ایک عجیب حرکت کر دی ہے جس کے باعث جمہوریت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اگرچہ کرکٹ ٹیم کے کپتان کا عہدہ عمران خاں کی وجہ سے ہمیشہ شکوک و شبہات کا باعث بنے گا تاہم موجودہ کپتان یعنی مصباح الحق نے عجیب حرکت یہ کی ہے کہ اس نے جیت اور اچھی پرفارمنس کے بعد اپنے سول کوچ، اپنے سول فزیو ٹرینر اور سول بورڈ کو خراج تحسین پیش کرنے کی بجائے فوجی ٹرینرز کو سراہنے کے لیے سر عام پش اپ لگائے اور سیلوٹ بھی کیا اور وہ بھی دیار غیر میں اور بین الاقوامی میڈیا کے سامنے۔ اگر یہ حرکت پی سی بی آفس کے بند دروازوں کے پیچھے بھی کی جاتی تو بھی کم ضرر رساں نہ تھی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

پاکستان میں جمہوریت ابھی نوزائیدہ مراحل سے باہر نہیں نکلی اور اس کی حفاظت کسی قبل از وقت پیدا ہونے والے پری میچور بچے کی مانند کی جانی چاہیے، اس لئے یہاں کسی بھی شخص کو ایسی کسی حرکت سے پہلے یہ دیکھ لینا چاہیے کہ اس حرکت سے جمہوریت کو نقصان تو نہیں پہنچتا، خصوصاً ایسی کوئی حرکت جو آمریت کی الرجی پیدا کرنے کا باعث بن سکے۔ کرکٹ پاکستانی عوام میں ایک مقبول کھیل ہے تاہم کرکٹ ٹیم کی طرف سے پش اپ لگانا اور سیلوٹ کرنا ایک خطرناک حرکت ہے جس سے ایک غلط پیغام ملتا ہے کہ یہ ٹیم کے کوچ اور مینجمنٹ جو مکمل طور پر سول افراد پر مشتمل ہے، کی بجائے آرمی کے ٹرینرز کا کمال ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو کامیابیاں حاصل ہورہی ہیں۔ الحمد للہ ثم الحمد للہ ہماری ہر دم چوکس اور جمہوریت کی حفاظت کے لیے بیدار و کمر بستہ پارلیمارنی قائمہ کمیٹی برائے کھیل نے بروقت اس کا نوٹس لیا ہے اور اس سازش کو پنپنے سے قبل ہی بھانپ لیا ہے اور اس کے موثر تدارک کے لیے ضروری اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔ امید ہے کہ ہماری پارلیمنٹ جمہوریت کی اسی طرح حفاظت کرتی رہے گی تاہم دل میں کچھ وسوسے بھی ہیں کہ جب یہ جمہوریت ذرا بڑی ہوگئی تو اسے غنڈوں سے کیسے بچا پائیں گے۔ بہرطور مالک مسب الاسباب ہے، ہمارے جمہوری رہنماؤں کی نئی نسل اس وقت تک اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے قابل ہو چکی ہو گی اور اس دوشیزہ جمہوریت کی بخوبی حفاظت کر سکے گی۔

Facebook Comments

دائود ظفر ندیم
غیر سنجیدہ تحریر کو سنجیدہ انداز میں لکھنے کی کوشش کرتا ہوں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply