ایک کامیاب کیرئیر کا انتخاب کیسے کیا جائے؟آخری حصہ

25: ورک ایبیلٹی  (Work ability)

آپ سوشل ریلیشنز کو ترجیح دیتے ہیں یا تنہائی پسند طبیعت کے مالک ہیں؟لیڈر شپ کی صلاحیت رکھتے ہیں یا کسی کی رہنمائی میں کا م کرنا آپ کو زیادہ آسان لگتا ہے؟ کیا یکسانیت آپ کو بور کر دیتی ہے؟۔ یہ وہ چند اہم سوالات ہیں جن کا جواب آپ کی کام کرنے کی بہتر صلاحیت کا تعین کر سکتا ہے۔کہ آپ کس قسم کے ماحول میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔کیرئیر کا انتخاب کرتے وقت ان عوامل کا ادراک نہایت ضروری ہے۔
26: مختلف شعبوں کی معلومات

اپنی فیلڈ سے ناخوش لوگوں سے اگر پوچھا جائے کہ آپ نے اس شعبے کا انتخاب کیوں کیا تو زیادہ تر لوگ یہی کہتے ہیں کہ ہمیں کسی اور فیلڈ کی بہتر معلومات نہیں تھیں  اس فیلڈ کی خامیوں کا پتہ نہیں تھا۔جدید دور نے جہاں کئی نئے شعبے متعارف کرائے ہیں وہیں کئی قدیم اور روایتی پیشوں کا بھی خاتمہ کر دیا ہے۔لہٰذا کیرئیر پلاننگ کرتے وقت نہ صرف پرانے بلکہ جدید شعبوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنا نہایت ضروری ہے کہ یہ آپ کی پوری زندگی کا مسئلہ ہے۔
27: موجودہ آپشنز کا تجزیہ

کیرئیر کا انتخاب کرتے وقت آپ کے پاس کچھ آسان اور فوری آپشنز بھی موجود ہوتی ہیں۔ان موجودہ آپشنز پر غور کرنا بہت سودمند ثابت ہو سکتا ہے۔یہ کیرئیر کا بہترین انتخاب ہو سکتی ہیں۔ان میں سے کوئی آپشن اگر آپ کو بہتر لگتی ہے اور آپ کا دل و ذہن اس پر مطمئن بھی ہے تو نئے تجربات میں وقت ،پیسہ اور صلاحیتیں ضائع نہ کریں۔ٖ
28: جدید ذرائع سے مدد حاصل کریں

دوسرے شعبوں کی معلومات کے لیے جدید ذرائع کو وسیلہ بنائیں۔آج کل انٹرنیٹ پر کیرئیر کاؤنسلنگ کی بہترین رہنمائی کا فریضہ انجام دیا جا رہا ہے۔اگر آپ کے پاس دنیا کے بہترین شعبوں کے بارے میں رہنمائی کا فقدان ہے توانٹرنیٹ ایک اچھا وسیلہ ہے۔آپ نہ صرف آن لائن اس موضوع کو ریڈ کر سکتے ہیں بلکہ کیرئیر کاؤنسلنگ کے ماہرین سے مشورے کے لیے رابطہ بھی کر سکتے ہیں۔لہٰذا اس پہلو کو نظر انداز نہ کریں۔
29: بلا سوچے کسی کے مشورے پر عمل نہ کریں

زندگی تختہ مشق نہیں ہے اور نہ مفروضوں اور نتائج کو پرکھنے کی تجربہ گاہ ۔کیرئیر کا انتخاب خود اعتمادی،قوتِ فیصلہ ،سنجیدگی اور ذمہ داری کا تقاضا کرتا ہے۔آنکھیں بند کر کے دوسروں کی پیروی نہ کریں۔اور نہ بلا سوچے کسی کے مشورے پر عمل کریں۔ کیوں کہ اپنے حالات و واقعات اور اپنی صلاحیتوں کا جتنا ادراک خود آپ کو ہو سکتا ہے کسی دوسرے کو نہیں۔ ہاں مگر مشورہ کرنا بہت اہم ہے۔
30: جلدی میں فیصلہ نہ کریں

تمام حقائق اور آپشنز کو مدِنظر رکھ کر دور اندیشی کا ثبوت دیتے ہوئے فیصلہ کریں اگر آپ جاب مارکیٹ سے واقف ہیں تو آپ کو یقیناً ایک درست فیصلہ لینے میں زیادہ دقت پیش نہیں آئے گی۔مگر پھر بھی جلد بازی میں فیصلہ نہ کریں اور معلومات حاصل کرنے کے بعداچھی طرح سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔

31: کتابوں کا مطالعہ

کیرئیر کاؤنسلنگ کے متعلق بہت سی کتابیں بھی مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہیں۔ان کا مطالعہ ضرور کریں۔آپ کے پاس جتنی زیادہ معلومات ہوں گی اتنا ہی بہتر فیصلہ کر سکیں گے۔بے شک ان کتابوں کا مطالعہ مناسب وقت اور ریسرچ کا تقاضا کرتا ہے لیکن اس ذریعے سے حاصل ہونے والی معلومات آپ کو اس سلسلے میں بہت سی دقتوں سے بچا سکتی ہیں۔
32: لوگوں سے انٹرویو

جن شعبوں میں آپ دلچسپی لے رہے ہیں ان شعبوں سے وابستہ عام لوگوں یا ماہرین سے مشورہ ضرورکریں۔اس طرح آپ نہ صرف متعلقہ فیلڈ جوائن کرنے کے لیے  ایک بہتر حکمتِ عملی ترتیب دے سکیں گے بلکہ اس شعبے کے فائدے اور نقصانات کا بھی درست اندازہ لگا سکیں گے۔کیرئیر کے انتخاب میں یہ ایک انتہائی اہم امر ہے اسے ہرگز نظرانداز نہ ہونے دیں۔
33: سوچ بچار میں وقت ضائع نہ کریں

کیریئرکے انتخاب میں بروقت فیصلہ انتہائی اہم فیکٹر ہے۔اگر آپ ایک بہتر آپشن اور فیصلے پر پہنچ چکے ہیں تو بہتر سے بہتر آپشن کی تلاش میں وقت ضائع نہ کریں۔تعلیمی معاملات میں عملی اقدامات سوچ بچار سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔
34: مستقل مزاجی

غیر مستقل مزاجی،بہتر سے بہتر کی تلاش اور بار بار ذہن تبدیل کرناکیرئیر کے انتخاب میں انتہائی نقصان دہ امر ہے جو ذہنی الجھاؤ کا سبب بنتا ہے۔ مقصد کا تعین کر لینے کے بعد اپنی سوچ مکمل طور پر مقصد کے حصول پر مرکوز کر دینا بعض اوقات کامیابی کاشارٹ کٹ ثابت ہوتا ہے۔
35: آنکھیں بند کر کے دوسروں کی پیروی نہ کریں

ہر انسان اپنی سوچ اور صلاحیتوں کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے۔ایک ہی ماحول میں پرورش پانے والے بچے کبھی ایک جیسی ذہنی اور جسمانی صلاحیتوں کے مالک نہیں ہوتے۔اگر ایک میں اچھا ڈاکٹر بننے کی  صلاحیت ہے تو ہو سکتا ہے دوسرا اچھا آرٹسٹ بن سکتا ہو۔اس لیے بنا سوچے سمجھے دوسروں کی پیروی نہ کریں۔ایک عاقل و بالغ انسان اس بات کو سمجھتا ہے کہ وہ ہر لحاظ سے دوسروں سے مختلف انسان ہے اور اپنے کیرئیر کا بہترین فیصلہ وہ خود ہی کر سکتا ہے نہ کہ اندھی تقلید۔
36: ورک سٹائل

کیرئیر کا انتخاب کرنے سے پہلے اپنے مزاج اور کام کرنے کے طریقہ کار کو جاننا انتہائی اہم ہے۔آپ پرسکون ماحول میں کام کرنا پسند کرتے ہیں یا کسی بھی پریشر اور کام کے دباؤ میں بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں ۔ Self Motivated پرسن ہیں یا دی گئی ہدایات کے مطابق بہتر کا م کر سکتے ہیں ۔ان حقائق کی درست سمجھ بوجھ ایک معقول فیصلے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
37: انٹرن شپ

آج کل بہت سی کمپنیاں سٹوڈنٹس کے لئے انٹرن شپ آفر کرتی ہیں۔کیرئیر کے حتمی فیصلے سے پہلے ایک یا زیادہ کمپنیز کے ساتھ انٹرن شپ ایک درست انتخاب میں مدد کرتی ہے۔یہ آپ کونہ صرف متعلقہ فیلڈ کے بارے میں بہتر معلومات فراہم کرتی ہے بلکہ مثبت اور منفی پہلوؤں کے بارے میں بھی آگاہ کرتی ہے۔لہٰذا اپنے انتخاب کو فائنل کرنے سے پہلے اگر انٹرن شپ کی آپشن موجود ہے تو یہ تجربہ ضرور کریں۔
38: تعلیمی پس منظر کو مدِ نظر رکھیں

فیلڈکا انتخاب اپنے تعلیمی پس منظر کے مطابق کریں۔مثلاً اگر آپ نے بزنس کی تعلیم حاصل کر رکھی ہے تو اسی شعبے میں کوئی جاب یا بزنس میں ہی آپ بہتر کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ ہمارے اکثر ادارے اور کمپنیاں ملازمین کاتقرر ان حقائق کی بنیاد پر نہیں کرتیں بلکہ کسی نہ کسی طرح کام چلانا ہی ان کی ترجیح ہوتی ہے۔یہ ناپائیدار سوچ بعد میں کمپنی اورملازم دونوں کے لئے اکثر پریشانی کا باعث بن جاتی ہے۔ تعلیمی پس منظر کے برعکس کوئی جاب اگر باآسانی مل بھی جائے تو اس میں ترقی کے چانسز بہت زیادہ نہیں ہوتے اور اپنی تعلیمی قابلیت کے ضیاع کا احساس بھی موجود رہتا ہے۔لہٰذا اپنی تعلیمی قابلیت کے مطابق ہی شعبے کا انتخاب بہتر ہے۔
39: صحت اور فٹنس کو مدِ نظر رکھیں

زیادہ تر شعبوں میں صرف تعلیمی قابلیت ہی نہیں بلکہ فٹنس بھی ایک لازمی عنصر ہوتا ہے ۔مثلاًاگر کوئی بچہ اعلیٰ ذہنی صلاحیتوں کا مالک ہے مگر جسمانی صحت کے اعتبار سے کمزور ہے تووہ ایک اچھا ڈاکٹر تو بن سکتا ہے مگرآرمی جیسا کوئی شعبہ جوائن نہیں کر سکتاجہاں سلیکشن کا معیار صرف تعلیم اور ذہانت ہی نہیں اچھی صحت او مناسب قدو قامت بھی ہے ۔اپنے مستقبل کے تعین میں ان حقائق سے چشم پوشی بعض اوقات آنیوالی زندگی میں نفسیاتی اور ذہنی الجھنوں کا باعث بن جاتی ہے اس لیے حقیقت پسندانہ فیصلے کو ترجیح دیں۔
40: آپ کے اندر وہ کون سی خوبی یا صلاحیت ہے جو ارد گرد کے لوگوں میں موجود نہیں؟

یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ ہر انسان میں کوئی نہ کوئی خوبی یا صلاحیت ایسی ضرور موجود ہوتی ہے جو اس کے ارد گرد رہنے والے انسانوں سے مختلف ہوتی ہے۔کیرئیر کا انتخاب کرتے وقت اس امر کا تجزیہ ضرور کریں ،آپ کے اندر وہ کون سی صلاحیت یا خوبی ہے جس پر لوگ اکثر آپ کی تعریف کرتے ہیں؟مثلاً اگر آپ کے اندر دوسروں کی مدد اور معاشرے کی فلاح و بہبود کا جذبہ موجود ہے تو آپ کے لیے معاشرتی فلاح و بہبود سے متعلق ہی کسی شعبے کا انتخاب بہتر ہے جس میں آپ ذہنی اطمینان بھی محسوس کریں گے۔
41: آنے والے دس یا بیس سالوں میں آپ خود کو کس مقام پر دیکھتے ہیں؟

کیرئیر کے انتخاب میں یہ ایک انتہائی اہم سوال ہے جو مقصد کے تعین میں نہایت معاون ہو سکتا ہے۔یہ سوال نہ صرف مقصد کے تعین میں مددگار ہے بلکہ اس مقصد تک پہنچنے کی بہترین حکمتِ عملی کے تشکیل دینے میں بھی اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔لہٰذ حتمی انتخاب سے پہلے اس سوال اور اس کے جواب کو ہرگز نظر انداز نہ کریں۔
42: خود سے سوال کریں

میں ہمیشہ سوچتا رہا ہوں کہ کوئی ایسا کام کیا جائے۔مگر کیوں؟
اگر میرے پاس اتنی صلاحیتیں اور وسائل ہوتے تو میں یہ ضرور کرتا۔کیا؟
لوگ اکثر مجھے کہتے ہیں کہ میں یہ کام بہت اچھا کرتا ہوں۔کیوں؟
اگر مجھے کسی دوست کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملتا تومیں اس کا انتخاب کرتا۔کیوں؟
اس قسم کے سوالات صلاحیتوں اور رجحانات کے ادراک اور کیرئیر کے انتخاب میں نہایت اہم نقاط ثابت ہو سکتے ہیں۔پیشے کے انتخاب میں ان سولات کو ضرور مدِ نظر رکھیں۔
43: مواقع Opportunities

بعض اوقات زندگی خود آپ کو کیرئیر کے انتخاب کا موقع فراہم کر دیتی ہے اور آپ کو کیرئیر کے انتخاب اور اس تک پہنچنے کے لئے ایک طویل راستے سے گزرنا ہی نہیں پڑتا۔اس اہم نقطے کو کسی موقع پر بھی غفلت کا شکار نہ ہونے دیں کہ بعض اوقات عقل و ذہانت اور پسند ناپسند کے تکلفات میں ناالجھنا ہی عقلمندی ہوتی ہے۔
44: لوگوں کی کونسی خصوصیات آپ کو متاثر کرتی ہیں؟

اگر آپ اپنی صلاحیتوں اور رجحانات کے درست ادراک سے قاصر ہیں توکچھ سوالات اس سلسلے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔مثلاً آپ کن لوگوں سے متاثر ہیں اور کیوں؟آپ اپنے ارد گرد کے لوگوں میں کونسی خوبیاں پسندکرتے ہیں؟اس قسم کے سوالات خود کو سمجھنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
45: بچپن میں آپ کے مشاغل کیا تھے؟

بچپن کی دلچسپیوں کو مدِ نظر رکھنا کیرئیر کے انتخاب میں نہایت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔بچپن میں آپ کس قسم کے کھیل پسند کرتے تھے،آپ کے مشاغل کیا تھے،آپکی دلچسپیاں کیا تھیں۔یہ سوالات صلاحیتوں اور رجحانات کو سمجھنے میں بہت اہم ہیں۔اکثر کامیاب لوگوں سے اپنی فیلڈ کی کامیابی کے بارے میں سوال کیا جائے تو زیادہ تر افراد اس حوالے سے اپنے بچپن کا کوئی واقعہ بیان کرتے ہیں۔مثلاًایک کرکٹر بچپن ہی سے کرکٹ کا شوقین ہوتا ہے اور ایک سائنسدان بچپن ہی سے ٹیکنیکل ذہن کا مالک ہوتا ہے۔

46: آپ معاشرے میں کون سی تبدیلی لانا چاہتے ہیں؟

کیرئیر اور رجحانات کا درست تعین اس اہم سوال کے جواب سے بھی جڑا ہے۔آپ معاشرے میں جو بھی مثبت تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں اس کے حصول کے لیے کوشش کرنا ذہنی و قلبی اطمینان کا باعث ہوتا ہے۔مثلاً اگر آپ معاشرے میں علم کی روشنی پھلانا چاہتے ہیں تو ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ترجیح دیں کیونکہ یہاں آپ زیادہ بہتر اور دیانتدارانہ کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں گے اور اس کارکردگی کی بنیاد پر ترقی کے چانسز بھی زیادہ ہوں گے۔
47: کیا آپ ٹیم ورک کو پسند کرتے ہیں؟

اگر آپ ایک تنہائی پسند مزاج کے حامل ہیں تو ٹیم ورک میں ایڈجسٹ کرنا یقیناً آپ کے لیے دشوار ہوگا اور اگر آپ سوشل ریلیشنز بنانے میں خوشی محسوس کرتے ہیں توپبلک مینجمنٹ سے متعلق کسی شعبے میں ہی آپ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔لہٰذا کیرئیر کے انتخاب مین اپنے مزاج کے اس پہلو کو ضرور مدِنظر رکھیں۔
48: کیا آپ کے اندر لیڈر شپ کی صلاحیتیں موجود ہیں؟

اگر آپ کے اندر لوگوں کو متحد کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو مثبت ڈائریکشن میں لانے کی صلاحیت موجود ہے تو پھر آپ کے لیے سیاست یا مینجمنٹ یا ذاتی بزنس بہترین ہو سکتا ہے۔نا کہ کسی کمپنی یا ادارے میں کسی کے ماتحت کام کرنا۔کیرئیر کے انتخاب میں اس صلاحیت کا ادراک بھی درست فیصلے پر پہنچنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
49: بچپن میں آپ کو کس قسم کے کھلونے پسند تھے؟

کیرئیر کے انتخاب میں اس اہم عنصر کو مدِنظر رکھنا بے حد اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ایک بچہ جس قسم کے کھلونے پسند کرتا ہے یہ اس کے مزاج کی عکاسی کرتے ہیں۔آرٹسٹک مزاج کا حامل ایک بچہ زیادہ تر کلر پنسلز یا آرٹ کا سامان خریدنا پسند کرتا ہے جبکہ کھیلوں سے دلچسپی رکھنے والا ہمیشہ اسیقسم کے کھلونے پسند کرتا ہے۔سمجھدار والدین بچپن ابتداء ہی سے بچوں کی ان دلچسپیوں پر نظر رکھتے ہیں تاکہ ان کے لئے ایک بہتر مستقبل کے فیصلے میں کوئی غلطی سرزد ہونے کا امکان کم سے کم رہے۔
50: ایک اہم سوال اگر آپ کو کوئی کام نہ کرنا ہوتا تو آپ کیا کرتے؟

Advertisements
julia rana solicitors london

یہ ایک انتہائی اہم سوال ہے ۔اور کیرئیر اور رجحان کے صیح تعین کا نہایت آسان ذریعہ بھی۔یہ آپ کی دلچسپیوں،مشاغل،صلاحیتوں اور رجحان کا انتہائی درست اندازہ ہے۔اپنے مشغلے کوہی اپنی مصروفیت بنا لیناایک قابلِ تعریف فیصلہ ہے۔یہ فیصلہ کبھی کام کے دوران تھکاوٹ،اکتاہٹ اور بوریت کا احساس نہیں ہونے دیتااور آپ بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں جو ترقی کی ضمانت ہے۔
محترم قارئین!
کیرئیر کے انتخاب میں غیر سنجیدگی اور غفلت کا برتاؤ ہمارے بہت سے معاشرتی اور نفسیاتی مسائل کی ایک اہم وجہ ہے۔ ہم نے کچھ ایسے اقدامات اور طریقوں کو بیان کرنے کی کوشش کی ہے جو اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔آرٹیکل کی بہتری کے لئے اپنی رائے دے کر اس چھوٹی سی معاشرتی خدمت میں اپنا حصہ ضرور ڈالیے کہ چھوٹے چھوٹے قطرے مل کر ہی ایک سمندر کی تشکیل کرتے ہیں۔
بشکریہ عقلمند!

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply