عمران خان کیا ملک ریاض کا سہولت کار بن گیا؟ انعام رانا

شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ برطانیہ سے ملے انیس کروڑ پاؤنڈ ملک ریاض کی سپریم کورٹ سے ہوئی سیٹلمنٹ میں دئیے جائیں گے۔ یہ ظلم اگر ہوا تو نا انصافی ہو گی، عوام کے ساتھ، انصاف کے ساتھ مذاق  بلکہ دھوکہ ہو گا۔ ملک ریاض کی جسٹس ثاقب نثار سے کی گئی ڈیل مکمل طور پہ علہدہ تھی جس میں اس نے عدالت میں تین کھرب یا زائد جمع کرانے کا وعدہ کیا تھا جس کے بدلے اسکے خلاف کیس و انکوائری ختم کئیے جانے ہیں۔
دوسری جانب انیس کروڑ کی ریکوری برطانوی ایجنسی نے کی ہے جس نے پچھلے سال اپنی تحقیقات کا آغاز کیا۔ پچھلے سال اکاونٹ فریز کیا، پھر اس سال ملک ریاض سے متعلق سات اکاونٹ مزید فریز کئیے۔ نیشنل کرائم ایجنسی کا نام ہی بتاتا ہے کہ اسکا کام جرم کی تحقیقات ہے نا کہ کوئی سول معاملات چلانے والی ایجنسی۔ البتہ دوران تحقیقات معاملہ ختم کرنے کیلئیے ملک ریاض و ہمنوا نے ایک ڈیل کی کہ تحقیقات یہیں ختم کر دی جائیں، کوئی کرمنل پراسیکیوشن نا کی جائے اور وہ ایک سو نوے ملین پاؤنڈ ایجنسی کے حوالے کرتے ہیں۔ یعنی کہ ملک ریاض و ہمنوا یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ یہ پیسہ جائز تھا وگرنہ تو ایک روپیہ بھی برطانیہ کسی صورت نا لے سکتا۔

مگر پہلے تو اس خبر پہ مجرمانہ خاموشی اختیار کی گئی کہ نا تو میڈیا نام لینے کی جرات کر سکا اور نا ہی حکومتی سطح پہ اس خبر کا ذکر و فخر ویسے ہوا جیسے اگر اس رقم کا دس فیصد بھی شریف فیملی سے برآمد ہوتا تو ہوتا۔ اور آج انتہائی بے شرمی سے حکومت کے بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ یہ پیسہ ملک ریاض کی سپریم کورٹ سیٹلمنٹ میں جائے گا۔ یعنی کہ وہ ناجائز پیسہ جو برطانیہ نے پاکستان کو لے کر واپس دیا، حکومت اسی پیسے کو ملک ریاض کو سہولت دینے کیلئیے استعمال کرے گی۔ لعنت ان دعووں پہ جو وقت آنے پر پورے نا کئیے جائیں خواہ کسی عاشق کے ہوں یا حکمران کے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

پاکستان کے وکلا اور انصاف پسند شہریوں کو جاگنا ہو گا اور اس بدمعاشی کے خلاف احتجاج کرنا ہو گا۔ پبلک انٹرسٹ لٹیگیشن کیجئیے، احتجاج کیجئیے اور ہر سطح پہ آواز اٹھائیے خواہ وہ چوک ہو یا ایوان اقتدار، سوشل میڈیا ہو یا عدالت۔ اگر یہ بدمعاشی ہوئی تو یہ عمران خان کے منہ پہ پڑا وہ تھپڑ ہو گا جو اسکے انصاف کے مجسمے کو چکنا چور کر دے گا، یہ وہ کالک ہو گی جو عمران خان کے منہ پر ہی نہیں پڑے گی بلکہ ہر اس شخص کا منہ سیاہ کرے گی جس نے فراڈیوں سے ساز باز کرنے والوں کا ساتھ یہ سوچ کر دیا تھا کہ وہ فراڈیوں اور کرپٹوں کے خلاف جنگ کر رہا ہے۔ اٹھائیے اور بتائیے کہ آپ وہ بھیڑیں نہیں جنکو ہر بار ہانک لیا جائے، آپ گوبھیاں نہیں انسان ہیں۔

Facebook Comments

انعام رانا
انعام رانا کو خواب دیکھنے کی عادت اور مکالمہ انعام کے خواب کی تعبیر ہے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”عمران خان کیا ملک ریاض کا سہولت کار بن گیا؟ انعام رانا

  1. بالکل صحیح لکھا آپ نے۔ صحیح جھنجھوڑا ہے ۔ پر یہاں عوام ابھی بھیڑیں بکریاں اور گو بھی ہی ہیں ۔ پانچ دس فیصد کے علاوہ باقی سب اسی کرپٹ اور ٹرک کی بتی والے نظام سے خود کو نکالنے کیلئے آگے ہی نہیں آتے

Leave a Reply to سجاد کھوسہ Cancel reply