ہاکس بے میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد ڈوب گئے

کراچی(اپنے رپورٹر سے)کراچی کے ساحل ہاکس بے میں پکنک کے لیے آئے ہوئے ایک ہی خاندان کے12 افراد ڈوب گئے جن میں سے 11 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔یاد رہے کہ ایک ہی خاندان سےتعلق رکھنے 12 افراد پکنک کی غرض سے ناظم آباد سے آئے تھے تاہم سمندر کی تیز لہروں نے انھیں گھیر لیا۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں ایک خاتون بھی شامل ہیں جنھیں سول ہستپال کراچی منتقل کردیا گیا۔بعد ازاں ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان سعد ایدھی کا کہنا تھا کہ اب تک ڈوبنے والے 11 افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا اور قانونی کارروائی کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکام سے استفسار کیا کہ کیا ساحل سمندر میں نہانے پر دفعہ 144 نافذ تھی؟مراد علی شاہ نے ہاکس بے پر ڈوبنے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ اس واقعے سے مجھے شدید صدمہ پہنچا ہے۔انھوں نے انتظامیہ سے رپورٹ میں وضاحت طلب کی کہ سمندر پر نہانے والوں کی رہنمائی کے لیے سائن بورڈز یا انتظامیہ ہوتی ہے یا نہیں۔خیال رہے کہ ہاکس بے میں پکنک کے لیے آئے افراد کے ڈوبنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں اور گزشتہ ماہ 14 اگست کو نہانے پر پابندی کے باوجود ایک ہی خاندان کے 5 افراد ڈوب گئے تھے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply