معذور افراد کا عالمی دن۔۔مہر ساجدشاد

معذوری ایک کیفیت ہے اور درپیش ہوتی ہے یا طاری ہو جاتی ہے، اگر اس کیفیت سے نکلنے کا ارادہ پختہ ہو تو محرومیوں کے باوجود راستے منتظر ملتے ہیں۔معذوری کی کئی اقسام ہیں
جسمانی معذوری، ٹانگ ہاتھ آنکھ زبان کان ناک کی معذوری، جو چلنے دوڑنے دیکھنے بولنے سننے وغیرہ کی صلاحیتوں کی معذوری ہے۔
دماغی معذوری، نفسیاتی اور دماغی صلاحیتوں میں معذوری پر مشتمل ہے،
جسمانی معذوری یا محرومی نظر آنے والی کمی ہے لیکن دماغی معذوری نظر نہیں آتی محسوس ہوتی ہے یا اثرانداز ہوتی ہے۔
جسمانی معذوری ہمارے ممکنہ امور کی انجام دہی کو محدود کرتی ہے لیکن اس ایک محرومی کو نظر انداز کر کے درجنوں صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔ جسم کے بہترین استعمال کے امکانات کے لئے دماغ غور و فکر کرتا ہے اور نئے راستوں کی جانب رہنمائی کرتا ہے، لیکن اگر معذوری دماغی ہو تو جسم کی دیگر صلاحیتیں رہنمائی کی محتاج ہوتی ہیں ایسے میں براہ راست منسلک لوگوں اور معاشرہ کی ذمہ داری بڑھ جات ہے۔

معذوری جسمانی ہو یا دماغی معاشرہ میں ان کو بوجھ سمجھنے کی سوچ کی حوصلہ شکنی اور ان کو کارآمد شہری بنانے کی کوششوں کی ترویج ہی آج کے دن کا اصل مقصد ہے۔آج جدید مینجمنٹ میں Right Person for Right Place کا فلسفہ پڑھایا جاتا ہےان معذور افراد کے لئے بھی اسی فلسفہ پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ان سے ہمدردی سے زیادہ ان سے یکجہتی کی ضرورت ہے، یہ Disable یا Less Able نہیں Differently Able لوگ ہیں۔

آج کے دن ہمیں معاشرہ سے بوجھ ہٹانے کا فیصلہ کرنا ہے خود انحصاری کے راستے کی ہر ایک کو رہنمائی دینے کا فیصلہ کرنا ہے۔ جو حوصلہ نہیں رکھتے انہیں حوصلہ دینا ہے، جو حوصلہ مند ہیں ان کے راستے کے کانٹے ان کے ساتھ مل کر چننا ہیں، اور ان معذور افراد کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ان کو معاشرہ کا کارآمد شہری بنانا ہے۔

معذور افراد کی بحالی کے ساتھ ساتھ آج کا دن معذوری کی روک تھام کا بھی متقاضی ہے۔ انسانی کوتاہی نااہلی اور غلطی سے پیدا ہونے والے معذوری کے راستوں کو بند کرنا ہے۔ ٹریفک حادثات، لڑائی جھگڑوں اور صنعتی حادثات کے وقوع پزیر ہونے کے اسباب کا خاتمہ ہمیں اپنی ترجیح بنانا ہوگا۔

Advertisements
julia rana solicitors

آئیے آج سے عہد کریں کہ
مشکلات اپنے اور دوسروں کے لئے پیدا نہیں ہونے دیں گے۔
اپنے لئے اور دوسروں کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے کوشش کرتے رہیں گے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply