چوہدری محمد علی۔۔۔اسلم ملک

پاکستان میں فوج ہی نہیں ، بیوروکریسی سے بھی حکومت وسیاست میں تجاوزات اور دراندازیاں ہوتی رہی ہیں۔ ملک غلام محمد ،غلام اسحٰق خاں ، سردار عبدالرشید اور چودھری محمد علی اس کی بڑی مثالیں ہیں۔

ایوب خان کے دور میں جہاں کپتانوں اور لفٹینوں کو ان کے بزرگ صدرِ پاکستان کے عہدے تک ترقی کرنے کی دعائیں دیتے تھے وہاں چودھری محمد علی کے زمانے میں ہر سیکشن آفیسر وزیر اعظم بننے کے خواب دیکھتا تھا۔

چودھری محمد علی نے آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس سے ملازمت شروع کی۔ انگریزوں نے کچھ  عرصہ ریاست بہاولپور میں بھی تقرر کیا۔ ہندوستان کی وزارت مالیات میں ملازمت کے دوران مسلم لیگی قیادت سے راہ ورسم پیدا کی۔ 1947 میں پاکستان کے پہلے سیکریٹری جنرل بنائے گئے۔ 4 سال بعد سرکاری ملازمت چھوڑ کرخواجہ ناظم الدین کابینہ میں وزیر خزانہ بنے۔ مزید 4 سال بعد12 اگست 1955 کو وزیر اعظم بن گئے۔12 ستمبر 1956 تک اس عہدے پر رہے۔ پاکستان کا پہلا آئین اسی دور میں منظور ہوا۔

وزارتِ عظمیٰ سے فارغ ہونے کے بعدچودھری محمد علی نے مسلم لیگ بھی چھوڑ دی اور تحریک استحکام پاکستان بنالی، جسے 1958 میں نظام اسلام پارٹی میں ضم کردیا۔
یحییٰ خاں کا مارشل لاء آیا تو چودھری محمد علی سیاست سے ریٹائر ہو گئے۔ تحریکِ پاکستان کے آخری دو تین سالوں کے بارے میں Emergence of Pakistan کے نام سے کتاب لکھی جو بعد میں ’’ظہورِ پاکستان‘‘ کے عنوان سے اردو میں بھی شائع ہوئی۔

چودھری محمد علی 15 جولائی 1905 کو ننگل انبیأ تحصیل نکودر ضلع جالندھر میں پیدا ہوئے اور یکم دسمبر 1980 کو وفات پائی اور لاہور میں دفن ہوئے (آج ان کی برسی ہے) خالد انور ایڈووکیٹ ان کے صاحبزادے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

(سردار عبدالرشید خان صوبہ سرحد کے انسپکٹر جنرل پولیس تھے ، انہیں وزیر اعلیٰ بنا دیا گیا تھا )

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply