عروج تین مرلے کے عالی شان مکان میں رہتی ہے ۔چنگچی رکشوں کی مزے کی رائیڈ انجوائے کرتے ہوئے سکول میں پڑھانے جاتی ہے۔گھر کا خرچہ خود چلاتی ہے پی یو سے گریجویٹ ہے۔
حیدر بٹ کے والد ایک عام سے ورکر ہیں جی سی میں پڑھتا ہے ،ریسرچ اینالسٹ کی نوکری کر کے فیس دیتا ہے۔ کئی بار سچ بولنے کی پاداش میں جیل کی ٹھنڈی ہوا کھا چکا ہے۔ اور طالبعلموں کے حقوق کی بات کرنے پر کئی ڈسپلنری ایکشن بھگت چکا ہے۔
انتہائی مہنگے برانڈ کا ریڈ سکارف اوڑھے محبہ ہے جو جی سی سے انگلش میں بے اے اونرز ہے ۔اور ایک پرائیویٹ سکول میں پڑھاتی ہے اور لاکھوں یورو فیس لیتی ہے۔
رضا گیلانی کے والد اوبر کی ہائی کلاس مرسڈیز چلاتے ہیں اور وہ خود جی سی سے گریجویٹ کرنے کے بعد لاہور میوزیم کو خرید کر اس میں کام کر رہا ہے۔
ڈھول بجانے والا حسنین جمیل پی یو سے ایم فِل ہے۔ مختلف میگزین اور سائیٹس پہ لکھ کر ہزاروں ڈالرز کما رہا ہے اور امریکہ کے مشہور شہر پاک پتن سے تعلق رکھتا ہے۔
میں جن ایلیٹ کو جانتا ہوں ان کا یہ حال ہے جانے آپ ان میں سے کس کو جانتے ہیں۔ مجھے بھی بتائیے گا جو 5,5 لاکھ فیس دیتے ہیں تاکہ ان کے ترلے مان کر ان سے کوئی بندہ مفت کا کھانا شانا ہی کھا لے۔
اور ہاں یہ لوگ سارا دن ڈرائنگ رومز میں بیٹھ کر کام کرتے ہیں اور باقی لوگ تو سڑکوں پہ نکل کر لوگوں کے حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

آپ ان لوگوں سے اختلاف کر سکتے ہیں نعروں پہ اعتراض ہو سکتا ہے مگر آپ ان کو ایلیٹ سمجھتے ہیں تو برائے مہربانی ان کو ان کے عالی شان گھروں اور اعلی اداروں کی نوکریوں سے تو نکلوا دیں۔ بہت عیاشی کر رہے ہیں یہ لوگ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں