چاہتوں کے نام پر جسموں کو پامال کرنا
یہ کہاں کی محبت ہے، یہ کہاں کی پاسداری ہے،
اندھیروں کے بوسے، پھر اک رات کی ہمبستری۔۔
بھوک ہے ہوس کی، کہاں اک جسم سے پوری ہوپانی ہے،
دو روز کی قربت، پھر کوئی دوجا۔۔
کیا ساری عمر ایسے ہی گزار جانی ہے؟
Advertisements

حوّا کی بیٹی ہے، آدم کا بیٹا ہے تُو
روز محشر کس منہ سے نظر ملانی ہے؟
آخر کس غلط فہمی کا شکار ہے تو؟
یہ دنیا مکافاتِ عمل ہے،آخر کو تیری نسل بھی تو آنی ہے۔۔
مٹی سے تراشا ،مٹی میں مل جائے گا،
کبھی یہ بھی تو سوچ، تجھے بھی تو موت آنی ہے!
Facebook Comments
اچھی کوشش ہے بھیّا۔۔۔۔۔