دو ٹکے کے دو ڈائیلاگ۔۔۔۔مہر نوید

 

ان دنوں پاکستا ن کا ایک ڈرامہ سیریل”میرے پاس تم ہو”  بہت مشہورہو رہا ہے   جس کی خاص وجہ اس کے ڈائیلاگ ہیں یہ ڈائیلاگ اس کی شہرت میں اضافہ کر رہے ہیں ۔۔ڈرامہ میں ہمایوں سعید (دانش) اور عائزہ خان (مہوش) لیڈ رول  کر رہے ہیں۔۔اس کے چند مشہور ڈائیلاگ میں “محبت بچانے گیا تھا بڑی مشکل سے عزت بچا کر واپس آیا ہوںوہ سمجھتا ہے جس سے محبت کرتے ہیں اس کی قیمت نہیں ہوتی، میں کہتا ہوں اسی کی تو قیمت ہوتی ہے”۔۔۔”  عورت فطرتاً بے وفا نہیں ہوتی اور جو بے وفا ہوتی ہے وہ فطرتاً عورت نہیں ہوتی”شامل ہیں۔

لیکن ان سب میں زیادہ شہرت جس ڈائیلاگ کو ملی ہے وہ ” دیکھنے سننے میں بڑے انٹیلیجنٹ بزنس مین لگتے ہیں لیکن یہاں بھاؤ کرتے ہوئے آپ نے مجھے حیران کر دیا۔۔۔ اس دو ٹکے کی لڑکی کے لیے آپ مجھے پچاس ملین دے رہے تھے۔

اس دو ٹکے والے ڈائیلاگ کی وجہ سے ڈرامہ سیریل کو کافی پذیرائی ملی ہے ۔۔لیکن یہ ڈائیلاگ صرف اس ڈرامہ میں  نہیں بولا گیا۔۔ بلکہ “الف“ڈرامہ میں حمزہ  علی عباسی (مومن)، نےسجل علی (مومنہ) کو  دو دفعہ  “دوٹکے کی لڑکی” کہا لیکن ان کے ڈائیلاگ اور سین کو اہمیت نہیں ملی۔۔۔میں سمجھتا ہوں اس ڈائیلاگ  کو پذیرائی ہمایوں سعید کی ایکٹینگ کی وجہ سے ملی ہےجس طریقے سے یہ سین ہمایوں سعید نے کیا شاید ہی کوئی اور پاکستانی ایکٹر کر سکتا تھا ۔۔لیکن اس کے ساتھ میں رائیٹر کی محنت کا بھی  اعتراف کرتا ہوں۔۔۔ کیونکہ اس سے پہلے “ذرا یاد کر ” کے ڈائیلاگز کوبھی  کافی شہرت مل چکی ہے۔

میرا آرٹیکل لکھنے کا مقصد یہ “دوٹکے” کا ڈائیلاگ نہیں بلکہ اس ڈائیلاگ کو لے کر لوگوں کی رائے ہے۔۔۔ اس پر بہت سے لوگوں نے یہ رائے دی کہ یہ ڈائیلاگ عورت کو اپنے مقام سے کم تر دیکھا رہا ہے۔۔ کچھ نے کہا جو مرد عورت کی خواہشات پوری نہیں کر سکتا عورت کو حق حاصل ہے  وہ اپنی زندگی کا راستہ بدل سکتی ہے۔”میرے پاس تم ہو“ٹوئیٹرپر ٹرینڈ بھی بنا رہا ۔۔۔اور اس پر مختلف لوگوں نے اپنی رائے بھی دی ہے۔ اب یہ دوٹکے کی لڑکی والا ڈائیلاگ آپ کو بہت سے ڈراموں میں دیکھنے اور سننے کو ملے گا۔

ان ڈراموں میں جو  کہانیاں دیکھائی جاتی ہیں  ایسا اگر  حقیقت میں ہوتا بھی ہے تو بہت کم  ۔۔۔ جب تک ہم کسی کہانی  کو مکمل پڑھ یا دیکھ نہیں لیتے ہم رائیٹر کی سوچ کو سمجھ نہیں سکتے اس کہانی کو لکھنے کا مقصد کیا تھا اور اس سے کیا سبق حاصل ہو گا۔دونوں ڈراموں کے رائیٹر ز  جانے پہچانے اور اپنے کام کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں “میرے پاس تم ہو ” کے رائیٹر خلیل الرحمان قمر ہیں اور “الف “کی رائیٹر عمیرہ احمد ہیں۔۔۔اگر آپ ان دو ڈراموں کی کہانی کا مقصد  سمجھانا چاہتے ہیں تو ان رائیٹرز کے باقی ڈرامے یا ناول   پڑھ اور دیکھ کر آسانی سے سمجھ سکتے ہیں۔۔

میرے پاس تم ہو” کی کہانی ڈرامہ سیریل “خسارہ” سے کافی حد تک ملتی جُلتی ہے ۔۔اور یہ دونوں ڈرامے “اے آر وائی ڈیجیٹل ” چینل کے ہیں اور ان دونوں کا پروڈیوسر ہمایوں سعید  ہے۔۔۔

Advertisements
julia rana solicitors

اگر آپ ا س ڈرامہ کا اختتام دیکھنا چاہتے ہیں تو “خسارہ” اور “پیارے افضل”   کا اختتام دیکھ لیں  آپ کو آئیڈیا ہو جائے گا۔۔کیونکہ دونوں کا پروڈیوسر ہمایوں سعید    ہے جبکہ “پیارے افضل” کا رائیٹر خلیل الرحمان قمر ہے۔۔

Facebook Comments

مہر نوید
ایک ایسا بلاگر جس کی یہ خواہش ہے اللہ ہم سب کو حق اور سچ بات کرنے کی توفیق دے۔آمین Twitter: @MaharNaveedPAK

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply