لوگوں کی فلاح کا ادارہ اپنی فلاح کا متلاشی ہے۔۔۔عمران علی

آئین پاکستان نے صوبائی خود مختاری کو سب سے اوّلین حیثیت دی ہے، اور اسی کے پیشِ نظر آئین میں اٹھارہویں ترمیم کی بدولت صوبوں کو خودمختاری دی گئی، اس کا اصل مقصد یہ تھا کہ صوبے اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاکر اپنی ترقی کے عمل کو نہ صرف بہتر کریں بلکہ وہاں کے لوگوں کو تمام تر بنیادی سہولیات میسر کریں تاکہ ان کا میعارِ  زندگی بہتر ہو سکے، اسی لیے صوبائی سطح پر موجود بہت سے سرکاری ادارے موجود ہیں کہ جن کا کام ہی عوامی خدمات کو باہم پہنچانا ہے، صوبہ پنجاب میں سرکاری سطح پر تعلیم، صحت، پولیس، تعلقات عامہ، پنجاب ایمرجنسی سروس، لیبر ڈیپارٹمنٹ، زراعت، امور حیوانات کے ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ ساتھ محکمہ سوشل ویلفیئر اور بیت المال کا  کام کر رہے ہیں, اس شعبے کا کام تمام شعبوں کی طرح بے حد و حساب اہم ہے، اور یہ کہا جائے کہ غریب، نادار، بیواؤں، یتیموں اور خصوصی افراد جیسے طبقے   کے مسائل اور انکی مالی معاونت کے معاملات کے تمام تر فرائض اسی کے حصے میں آتے ہیں،قومی اہمیت کی کوئی بھی تحریک، مہم یا کوئی بھی ایونٹ ہو، سوشل ویلفیئر کے محکمے کی معاونت کے بغیر نا ممکن ہے، سوشل ویلفیئر کے زیر انتظام چلنے والی غیر سرکاری تنظیموں کی پہنچ عوام الناس میں اچھی خاصی ہوتی ہے، ان تنظیموں کو  اہلکر ا ہی بستی، گاؤں، گلی اور شہروں کی سطح پر جامع حکمت عملی اور محکمہ سوشل ویلفیئر کی راہنمائی میں عوامی شعور کو بیدار کرنے کے لیے بہت جدو جہد سے اپنے فرائض منصبی ادا کرتے ہیں، پولیو مہم ،ڈینگی مہم، خواندگی مہم، سکول داخلہ مہم، صاف پانی مہم اور خاندانی منصوبہ بندی کی مہم کے ساتھ ساتھ کشمیر یکجہتی کے اہم ترین قومی مسئلے کے حوالے سے محکمہ سوشل ویلفیئر اور اس سے منسلک سول سوسائٹی اور غیر سرکاری تنظیموں کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے، خصوصی افراد کی بحالی کا فریضہ بھی انہی کے مرہون منت ہے۔

سوشل ویلفیئر نے پورے پنجاب میں خصوصی افراد کے کوائف اکٹھے کیے اور پھر انکی قابلیت کے مطابق اور انکی معذوری کے پیشِ نظر ان میں ایک بڑی تعداد کو بر سر روزگار کروانا ایک بہت بڑا سنگ میل ہے، لیکن دوسری جانب اگر آپ اس ڈیپارٹمنٹ کا جائزہ لیں تو انکے احوال کچھ خاص قابلِ ذکر نہیں ہیں، پورے ڈیپارٹمنٹ میں سینکڑوں کی تعداد میں آسامیاں خالی پڑی ہیں، سوشل ویلفیئر کے پورے پنجاب میں دفاتر بدترین حالت زار کا شکار ہیں، ان کے زیر استعمال گاڑیاں یا تو متروک ہیں یا پھر ناقابل استعمال ہیں، اور جنوبی پنجاب کی طرف تو اس ڈیپارٹمنٹ کی بہتری اور مؤثر کارکردگی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

ضلع لیہ میں ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر کی سر براہی میں یہ ادارہ اپنے فرائض منصبی ادا کر رہا ہے، ڈسٹرکٹ اسیسمنٹ بورڈ برائے خصوصی افراد جس کی میٹنگ ماہانہ کی بنیاد پر ہوتی ہے جس کی بناء پر خصوصی افراد کو معذوری سرٹیفکیٹ جاری کیے جاتے ہیں، اب تک ضلع لیہ میں تقریباً 7000 افراد کو معذوری سرٹیفکیٹ کا اجراء کیا جا چکا ہے، اور خصوصی افراد کے لیے تمام تر ملازمتوں میں٪ 3 کا کوٹہ بھی مختص کروایا جا چکا ہے، اور اسی کوٹے کے تحت اب تک 189 خصوصی افراد کو مختلف محکمہ جات میں ملازمت دلائی جا چکی ہے، جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے، لیہ میں ہیومن رائٹس کمیٹی کا قیام حال ہی میں کیا گیا ہے تاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا تدارک کیا جائے اور تمام طبقات کو بلا امتیاز رنگ نسل و مزہب کے انسانی حقوق میسر کیے جا سکیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

معاشرے کی مضبوطی اور امن کے لیے سماجی فلاح ناگزیر ہے، حکومت وقت کو چاہیے کہ سوشل ویلفیئر کے ادارے کو اس قدر مضبوط کر دے کہ حکومت کو درپیش بہت سے مسائل از خود حل ہوجائیں، غیر سرکاری تنظیموں کو تمام تر سکروٹنی اور قومی مفادات سے   مطابقت دینے کے بعد ان کو ملک و قوم کے بہترین مفاد اور مستحق لوگوں کی مدد کے پیشِ نظر نہ صرف کام کرنے دے بلکہ انکے ذریعے سے ہی اہم فلاحی و آگاہی مہمات کا اطلاق کیا جائے، سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ میں سہولیات کے فقدان اور سٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے تاکہ یہ ادارہ حقیقی معنوں میں مستحقین کو سہولیات مہیا کر سکے اور خصوصی افراد کی بہترین بحالی کرکے ان کو اثاثے کے طور پر ملکی ترقی میں حصّہ دار بنائے، لوگوں کی فلاح کا ادارہ اپنی فلاح کا شدت سے متلاشی اور اربابِ اختیار کی توجہ کا طالب ہے تاکہ وہ مزید بہتر کارکردگی دکھا کر ایوان اقتدار کے مکینوں کا دست راست بن سکے اور یہ اس وقت کا اہم ترین تقاضا ہے

Facebook Comments

سید عمران علی شاہ
سید عمران علی شاہ نام - سید عمران علی شاہ سکونت- لیہ, پاکستان تعلیم: MBA, MA International Relations, B.Ed, M.A Special Education شعبہ-ڈویلپمنٹ سیکٹر, NGOs شاعری ,کالم نگاری، مضمون نگاری، موسیقی سے گہرا لگاؤ ہے، گذشتہ 8 سال سے، مختلف قومی و علاقائی اخبارات روزنامہ نظام اسلام آباد، روزنامہ خبریں ملتان، روزنامہ صحافت کوئٹہ،روزنامہ نوائے تھل، روزنامہ شناور ،روزنامہ لیہ ٹو ڈے اور روزنامہ معرکہ میں کالمز اور آرٹیکلز باقاعدگی سے شائع ہو رہے ہیں، اسی طرح سے عالمی شہرت یافتہ ویبسائٹ مکالمہ ڈاٹ کام، ڈیلی اردو کالمز اور ہم سب میں بھی پچھلے کئی سالوں سے ان کے کالمز باقاعدگی سے شائع ہو رہے، بذات خود بھی شعبہ صحافت سے وابستگی ہے، 10 سال ہفت روزہ میری آواز (مظفر گڑھ، ملتان) سے بطور ایڈیٹر وابستہ رہے، اس وقت روزنامہ شناور لیہ کے ایگزیکٹو ایڈیٹر ہیں اور ہفت روزہ اعجازِ قلم لیہ کے چیف ایڈیٹر ہیں، مختلف اداروں میں بطور وزیٹنگ فیکلٹی ممبر ماسٹرز کی سطح کے طلباء و طالبات کو تعلیم بھی دیتے ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 2 تبصرے برائے تحریر ”لوگوں کی فلاح کا ادارہ اپنی فلاح کا متلاشی ہے۔۔۔عمران علی

  1. بلکل سر آپ نے ایک بہت اہم مسلے کی طرف توجہ دلائی ہے اس مسلے پہ واقعی خصوصی کام کرنے کی ضرورت ہے ۔۔۔ارباب اختیار کو چاہیے کہ اس مسلے کو فوری حل کیا جائے اور تمام سہولیات فراہم کی جائیں ۔۔۔

Leave a Reply to marium Cancel reply