قبلہ و کعبہ۔۔۔ڈاکٹر خالد سہیل

تم میرے بارے میں کچھ نہیں جانتے
میں تمہارے بارے میں بہت کچھ جانتی ہوں
ہمارا رشتہ
ایک غائبانہ رشتہ ہے
میں انٹرنیٹ پر
تمہارے کالم پڑھتی ہوں
تمہاری کتابوں کا مطالعہ کرتی ہوں
تمہارے انٹرویو سنتی ہوں
تمہاری تحریریں تازہ ہوا کا جھونکا ہیں
جو میرے باہر کی گھٹن کو کم کرتے ہیں
تمہارے انٹرویو روشنی کے دیے ہیں
جو میرے اندر کی تاریکی میں کمی پیدا کرتے ہیں
میرے لیے تم
ایک آس ہو
ایک امید ہو
ایک آدرش ہو
ایک خواب ہو
کبھی کبھار میرا جی چاہتا ہے
تم سے ملوں
بہت سی باتیں کروں
بہت سے سوال پوچھوں
لیکن پھر سوچتی ہوں
کہیں ایسا نہ ہو
میں نے جو
اپنے ذہن میں
تمہارے بارے میں
تصورات کا شیش محل بنا رکھا ہے
وہ چکنا چور ہو جائے
اگر ایسا ہوا تو
میری روح لہو لہان ہو جائے گی
میں اسے برداشت نہ کر پاؤں گی
بکھر جاؤں گی
اس لیے میں نے فیصلہ کیا ہے
میں تم سے کبھی نہیں ملوں گی
اور اس رشتے کو
غائبانہ رشتہ ہی رہنے دوں گی
خالد سہیل ۲۹ اکتوبر ۲۰۱۹

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply