اقبال کا جگنو۔۔شاکرہ نندنی/مختصر کہانی

جگنو کی نظر پڑی، ایک ڈری سہمی ہوئی خوشنما بلبل، گہرے اندھیرے میں لپٹی سسک رہی تھی۔
وہ بدن کی سرسراہٹ میں سنسناتا ہوا اس کے پاس گیا۔
وہ جگنو سے بولی مجھے گھر پہنچا دو۔
وہ بولا، میں لاچار ہو چکا اب ،کہ میری روشنی باہر دھیمی اور میرے اندر کو کہیں بڑھ گئی ہے۔
صبح کا انتظار کر لو ،
پھر اپنے گھر چلی جانا۔
بہت پہلے ایک بلبل کو میں نے اس کے گھر پہنچایا تھا، اسے ڈھونڈنا اور کہنا،
اقبال کا جگنو اب تک اپنے گھر کا راستہ ڈھونڈ رہا ہے۔

Facebook Comments

ڈاکٹر شاکرہ نندنی
ڈاکٹر شاکرہ نندنی لاہور میں پیدا ہوئی تھیں اِن کے والد کا تعلق جیسور بنگلہ دیش (سابق مشرقی پاکستان) سے تھا اور والدہ بنگلور انڈیا سے ہجرت کرکے پاکستان آئیں تھیں اور پیشے سے نرس تھیں شوہر کے انتقال کے بعد وہ شاکرہ کو ساتھ لے کر وہ روس چلی گئیں تھیں۔شاکرہ نے تعلیم روس اور فلپائین میں حاصل کی۔ سنہ 2007 میں پرتگال سے اپنے کیرئیر کا آغاز بطور استاد کیا، اس کے بعد چیک ری پبلک میں ماڈلنگ کے ایک ادارے سے بطور انسٹرکٹر وابستہ رہیں۔ حال ہی میں انہوں نے سویڈن سے ڈانس اور موسیقی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اور اب ایک ماڈل ایجنسی، پُرتگال میں ڈپٹی ڈائیریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”اقبال کا جگنو۔۔شاکرہ نندنی/مختصر کہانی

Leave a Reply to شاہ میر ریحان Cancel reply