احتسابی عمل اور پاکستانی قوم۔۔۔بدر غالب

پاکستان میں احتسابی عمل کی جڑیں کافی حد تک قدیم ہیں۔ احتساب کا یہ عمل محترمہ فاطمہ جناح کے انتحابی دور سے لے کر آج تک جاری و ساری ہے، لیکن یہ حقیقت بھی بڑی واضح ہے کہ کرپشن پر پلنے بڑھنے والا طبقہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید طاقتور اور توانا ہو رہا ہے۔ اس طبقے کی جڑیں مضبوط سے مضبوط ہوتی جا رہی ہیں۔ اگر یہ حقیقت ہے تو پھر پاکستانی قوم کو کچھ بنیادی باتوں پر توجہ دینے کی بہرطور ضرورت ہے۔

احتسابی عمل میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ کیا احتساب کرنے والے لوگ خود ہر طرح کی کرپشن سے پاک صاف ہیں کہ ان کے احتسابی عمل پر عوام الناس کا کامل اعتماد ہو؟ حقیقت یہ ہے کہ کرپشن کا عمل ہمارے تدریسی اداروں سے شروع ہو کر ایک شخصیت کی  عملی زندگی کے احتتام تک جاری و ساری رہتا ہے۔امتحانات میں نقل کی روش اور تعلیمی بورڈ  میں طلباَء کے پرچوں اور نمبروں کا آگے پیچھے ہونا ، روزمرہ کا معمول ہے۔ اور یہ تمام عمل پیسے  کے زور پر ساتھی طلبا کی حق تلفی سے شروع ہو جاتا ہے۔

اس روش میں چند طلبہ کو چھوڑ کر اکثر ایسے طلبہ اعلیٰ تعلیم کی اولین صفوں کے حقدار ٹھہرتے ہیں ،جہاں سے ان کی اگلی منزل اعلیٰ و ادنیٰ ہر طرح کے حکومتی عہدوں کا حصول ہوتا ہے۔ اس عہدوں کی دوڑ میں بھی سفارش اور رشوت ایک نہایت ہی عام چلن ہے۔ اس تمام عمل میں ہر طرح کے اداروں جن میں کہ احتسابی اداروں کو استثناء حاصل نہیں، معاشرے کے زیادہ تر وہ افراد کلید بردار قرار پاتے ہیں جن کا یہاں تک پہنچنا اور فیصلہ سازی کے مرتبوں کا حصول بذات خود کرپشن، اقرباءپروری، دھونس، دھمکی و رشوت ستانی سے ممکن ہوا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

سو اگر پاکستانی قوم اور پاکستان کی قوم کے بااختیار ادارے باحیثیت مجموعی واقعی احتساب کے  طلبگار ہیں، تو احتساب اور تطہیر کا عمل اولین طور پر تعلیمی نرسریوں اور اداروں کی تمام سطحوں سے بہ یک وقت شروع کریں۔ انشاءاللہ پورا پاکستانی نظام چند ایام اور ہفتوں میں نکھر آئے گا۔ لیکن سب سے اہم سوال یہ ہے، کہ احتساب کرے گا کون؟ جو انھی تدریسی عوامل سے گزر کر بااختیار ہوا جس میں رشوت، سفارش، اقرباء پروری، دھونس اور دھاندلی کی وجہ سے اداروں میں اولین نشستوں کا حقدار ٹھہرا،یا پھر وہ لوگ جو حقیقتا ًقابلیت رکھتے تھے اور رکھتے ہیں لیکن اپنے آپ کو معاشرتی غلاظتوں سے بچاتے بچاتے معاشرے میں اپنا جائز اور حقیقی مقام حاصل کرنے سے قاصر و عاجز رہے۔

Facebook Comments

بدر غالب
ماسٹر ان کامرس، ایکس بینکر، فری لانس اکاوٰنٹنٹ اینڈ فائنانشل اینیلسٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 2 تبصرے برائے تحریر ”احتسابی عمل اور پاکستانی قوم۔۔۔بدر غالب

    1. Nae NAB nahi balkay asay afrad par
      mushtamil team jou haqeequi ahleat rakhtee hou laekin muasharti manfi rawayun ki waja say mehfi kar di gae hou. Aur yeh qayam kee jay unn Muqaddas adaroun ki janib say jou Pakistan main aik shifaf ehtasab dekhna chahtay hain.

Leave a Reply to بدر غالب Cancel reply