ضلع کُرک کے بلیک میلر۔۔۔عارف خٹک

ہمارے کُرک کی بدقسمتی یہ ہے کہ سابقہ ایم این اے، ایم۔پی۔اے یا افسر ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اپنی غلیظ حرکتوں سے باز نہیں  اتے۔ حالیہ ایم این اے نے کلاس فور کی بھرتیاں کُرک میں کرنے کی کوشش کی،تو ہمارے دو ایم پی ایز نے عدالت جاکر بھرتی احکامات پر اسٹے  آڈر لاکر بھرتیاں روک دیں۔ کیا یہی سیاست ہے؟

کافی عرصے کے بعد کُرک میں پہلی بار ایماندار ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر محمد دراز خان خٹک کو تعینات کردیا گیا۔ جس نے چھ ماہ کے مختصر عرصے میں کوٹہ سسٹم اور میرٹ پر 84 حقدار لوگوں کو روزگار فراہم کیا۔ وہاں برسوں سے منتظر ملازمین کی روکی ہوئی ترقیاں بھی ریلیز کردیں۔ موصوف نے ریکارڈ کام کرکے ایجوکیشن سیکٹر میں مزید انفراسٹرکچر پر کام شروع ہی کیا تھا،کہ ملک قاسم نامی سابقہ تحریک انصاف کے کرپٹ ایم پی اے نے روایتی ہتھکنڈوں سے ڈی ای او کے کام میں رکاوٹ ڈالنی شروع کردی۔اور مختلف علاقوں میں اپنے کارندوں کے ذریعے زبردستی اسکول بند کروا کر ڈی ای او کو بدنام کرنا شروع کردیا۔اور ان کے خلاف منظم مہم چلائی تو بلاشبہ کار سرکار میں مداخلت کا جرم ہے۔

افسوس مجھے اس بات کا نہیں ہے،کہ کُرک جیسے تعلیم یافتہ ضلع میں یہ سب ہورہا ہے۔ افسوس مجھے ان نوجوان صحافیوں پر ہے جن کے سامنے یہ سب کچھ ہورہا ہے،اور انھوں نے قلم کو غلاف چڑھا دیے  ہیں۔

میرا سوال کُرک کے صحافیوں سے ہے۔ کیا آپ کو نہیں معلوم کہ ملک قاسم خٹک کا سابقہ ریکارڈ کیا ہے؟۔ موصوف کی کرپشن کا منہ بولتا ثبوت بنوں سورڈاگ روڈ آپ کے سامنے ہے۔اور پریشر پمپ کرپشن میں موصوف نے جو نام کمایا ہے۔وہ کسی تعریف کا محتاج نہیں ۔موصوف کی حرکتوں کی وجہ سے حالیہ انتخابات میں ان کی بدترین شکست کا ذمہ دار اس کی  کرپشن ہی ہے۔

خدارا آپ سب لوگ ہوش کے ناخن لیں۔ کرپشن اور بلیک میلنگ کی اس جنگ میں اپنے بچوں کو جہالت کے ان  اندھیروں سے دور رکھیں،اور سب تعلیم یافتہ اور باشعور لوگ اکٹھے  ہوکر اپنے کرپٹ نمائندوں کو ایسا سبق سکھائیں کہ آئندہ کسی کو آپ کے بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کی ہمت نہ ہو۔

Advertisements
julia rana solicitors

میں ڈی ای او محمد دراز خان خٹک کو سپورٹ کرتا ہوں۔

Facebook Comments

عارف خٹک
بے باک مگر باحیا لکھاری، لالہ عارف خٹک

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply