انسانیت کو درس یہ کربلا کا ہے
ساتھ سچ کا،خوف صرف خدا کا ہے
تکلیف مصیبت امتحاں سمجھنے والو
کربلا تو مظاہرہ عہد و وفا کا ہے
ہر کربلا کا منظر ایک سا ملے گا
چہرے پرُسکون، صبر انتہا کا ہے
سجدہ معراج بندگی ہے خالق ہے سامنے
نادان سمجھتے ہیں، یہ وقت دعا کا ہے
Advertisements
فلسفہ کربلا سے زیست مزین ہو جائے
یہ معاملہ بھی شاد خصوصی عطا کا ہے!
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں