مکالمہ، تیسری منزل پر پہنچ گیا۔۔۔۔محمود شفیع بھٹی

آج مکالمہ ڈاٹ کام کی تیسری سالگرہ ہے۔ مطلب کہ آن لائن اس مطالعاتی جریدہ کی اشاعت کو تین برس ہوگئے۔ میرا بطور لکھاری آغاز ہم سب سے ہوا۔ جہاں پر قبلہ عدنان کاکڑ صاحب نے میری لکھنے کی تکنیک پر کافی کام کیا اور میری غلطیوں سے مجھے آگاہ بھی کیا۔ ہم سب نے مجھے کافی پالش کیا۔ گہرا طنز میں نے کاکڑ صاحب سے سیکھا۔

مکالمہ پر جب میں نے لکھنا شروع کیا تو بیرسٹر رانا کی خوش اسلوبی نے دل موہ لیا۔ میں نے بہت سی سائٹس پر لکھا جو کہ اپنے اپنے مکتبۂ فکر کی نمائندہ تھیں۔ مکالمہ واحد سائٹ ہے جس پر ہر مکتبۂ فکر کا بندہ مکمل آزادی سے لکھ سکتا ہے۔ مکالمہ پر مجھے اپنے انداز اور اپنی لفاظی سے کھل کر لکھنے کا موقع ملا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

مکالمہ پر معاذ بھیا، لالہ عارف اور حافظ صفوان جیسے سینئرز کا ساتھ ہے۔ ان کو پڑھنے والے کثیر تعداد میں ہیں۔ مکالمہ میں اداریہ، سے لیکر گوشۂ ہند تک ہر فولڈر میں انتہائی منجھے ہوۓ لوگ ہیں۔ میری شناخت کو مزید عیاں کرنے میں مکالمہ اور اسکی ٹیم کا کافی عمل دخل ہے۔

Facebook Comments

محمود شفیع بھٹی
ایک معمولی دکاندار کا بیٹا ہوں۔ زندگی کے صرف دو مقاصد ہیں فوجداری کا اچھا وکیل بننا اور بطور کالم نگار لفظوں پر گرفت مضبوط کرنا۔غریب ہوں، حقیر ہوں، مزدور ہوں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply