اچانک کسی بھی لمحے
کسی بھی گھڑی
جب اجل مجھے
اپنی آغوش میں لے کر
دور بہت دور
برزخ کے سفر پر نکلے گی
تب جب اچانک میری نگاہ زمیں کی طرف پڑے گی
وہاں لوگوں کا ایک ہجوم سا نظر آئے گا
اور میرے کانوں میں
میرے یاروں کی صدائیں گونجیں گی
آہ بہت اچھا انسان تھا !
بہت جلدی ساتھ چھوڑ گیا۔
تب میرے لبوں پر ایک عجیب سی مسکان ابھرے گی
اور میں مَن میں سوچوں گا
یہ وہی لوگ تھے جنھوں نے مجھے تنہا بہت تنہا کردیا
جو زمانے کی رنگینیوں میں اتنے مست تھے
کبھی پلٹ کر نہیں دیکھا۔
آج آنکھوں میں آنسو لئے
آہ بہت اچھا انسان تھا،
کی صدائیں دے رہے ہیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں