• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • ہیلمٹ ضرور پہنا کریں، اپنے لئے اور اپنی فیملی کے لئے/ غیور شاہ ترمذی

ہیلمٹ ضرور پہنا کریں، اپنے لئے اور اپنی فیملی کے لئے/ غیور شاہ ترمذی

میں ابھی اسے دفنا کر گھر پہنچا ہوں- 6 فٹ 3 انچ سے نکلتا ہوا قد, گورا چٹا رنگ, 3/4 مضامین میں ماسٹرز ڈگری, ایل ایل بی, بی ایڈ اور درجنوں کورسز, سینٹرل گروپ آف کالجز کے ایک کیمپس کا پرنسپل انچارج سید حماد رضا صرف ایک استاد ہی نہیں بلکہ میرا خالہ زاد بھائی, دوست اور غمگسار بھی تھا- طبعیت کا لاابالی مگر خلوص, محبت اور ہمدردی سے بھرا ہوا حماد محفل کی جان تھا- اپنے شاگردوں سے ایسے گھل مل جاتا تھا جیسے ان کا لنگوٹیا یار ہو-

سیاسی معاملات میں میرا پکا مخالف مگر میرے کالم پھر بھی پڑھ لیتا تھا- اسے کوئی بات منوانا بہت ہی مشکل ہوتا تھا- نہ ہی اس نے سیاسی معاملات میں کبھی میری رائے سے اتفاق کیا اور نہ ہی کبھی میں اسے قائل کر سکا کہ موٹر سائیکل چلاتے وقت ہیلمٹ پہننا بہت ضروری ہے- میں اسے کہتا کہ ہیلمٹ پہنو تو مجھے چڑانے کے لئے وہ کہتا کہ نہیں ‘’یہ میرے بال خراب کر دیتا ہے”- پھر کہتا کہ بابا شاہ کا سٹائل ہے سٹائل- جب میں زیادہ سختی سے کہتا تو مجھے کہتا, “یار مجبوری ہے- میں ہیلمٹ اس لئے نہیں پہنتا کیونکہ مجھے اس میں گرمی اور گھٹن کا احساس ہوتا ہے، لہذا میں اس کی حفاظتی افادیت پر غور ہی نہیں کرتا”-

حماد رضا شاہ تو دنیا سے چلا گیا اور اپنی بےوقت موت کا کبھی نہ بھول سکنے والا غم دے گیا- اس کی موت بھی 4 دن پہلے موٹر سائیکل سے گر کر ہونے والے ایکسیڈنٹ کا نتیجہ تھی جس کی وجہ سے اسے سر پر 3 چوٹیں آئی تھیں- اگرچہ ٹریفک پولیس والوں اور 1122 کے اہلکاروں نے اسے فوراًجناح ہسپتال پہنچا دیا تھا مگر وہ ہسپتال پہنچتے وقت بھی بےہوشی کی حالت میں تھا- اسی بےہوشی میں وہ اپنے دونوں معصوم بیٹوں اور بہن, بھائیوں کو کچھ بتائے بغیر ہی آج علی الصبح اس دنیا سے چلا گیا- سنا ہے کہ EME کالونی کے باہر سروس روڈ پر ایک گڑھے میں موٹر سائیکل کا ٹائر آنے سے جہاں حماد کا ایکسیڈنٹ ہوا, بالکل وہیں, اسی وقت ایک اور موٹر سائیکل والا بھی اسی گڑھے سے نیچے گرا- مگر چونکہ اس نے ہیلمٹ پہنا ہوا تھا, اس لئے چھوٹی موٹی خراشوں کے علاوہ اسے کوئی خاص چوٹ نہیں لگی-

تمام پڑھنے والوں سے دست بدستہ درخواست ہے کہ موٹر سائیکل چلاتے وقت ہیلمٹ ضرور پہنا کریں- اگر کسی طرح بھی یہ تحریر آپ کو سبق آموز لگے تو برائے مہربانی حماد رضا شاہ کی مغفرت اور اس کی فیملی کے لئے صبر جمیل کی دعا ضرور کر دیجئے گا- اگر ممکن ہو تو خود کو اور اپنے تمام دوست احباب کو سمجھائیے گا کہ شہر میں ہونے والے ٹریفک حادثات میں 60 فیصد اموات موٹر سائیکل پر سفر کرنے والوں کی ہوتی ہیں اور ان اموات کی بنیادی وجہ ہیلمٹ کا استعمال نہ کرنا ہوتا ہے، اس لئے ہیلمٹ کا استعمال بہت ضروری ہے۔ میری ذاتی رائے کے حساب سے تو پاکستان کے تمام شہروں میں ترقی یافتہ ممالک کی طرح ہونا تو یہ چاہیے کہ موٹر سائیکل چلانے والے شخص کے ساتھ پیچھے بیٹھنے والے خواہ وہ مرد ہو یا عورت دونوں کو لازمی ہیلمٹ پہننا چاہیے کیونکہ سیفٹی اور حفاظت سب کے لئے ضروری ہے-

موٹر سائیکل چلاتے وقت ہیلمٹ پہننے سے ملنے والے ان فوائد پر غور فرمائیں:-

1۔۔ ہیلمٹ پہننے سے آپ خود کو محفوظ سمجھتے ہیں اور ہر قسم کے پیش آنے والے حادثات میں زندگی قدرے حد تک محفوظ رہتی ہے۔

2۔۔ انسانی زندگی کے لئے چہرہ اور سر بہت اہمیت رکھتا ہے- سر پر چھوٹی سی چوٹ انسان کی موت کا باعث بن سکتی ہے، اس لئے ہیلمٹ پہننے سے کسی بھی حادثے میں آپ کا سر اور آنکھیں محفوظ رہتی ہیں۔

3۔۔ جیسا کہ آج کا نوجوان خوبصورت اور دلکش نظر آنے کا خواہش مند ہوتا ہے- اس کے لئے طرح طرح کے فیشن کرتا ہے, ان کے لئے ہیلمٹ بہت فائدے مند ہے کیونکہ ہیلمٹ پہننے سے دھول، مٹی اور خصوصی طور دھوپ سے بچا جاسکتا ہے- جس کی وجہ سے فیشن ایبل کریموں, لوشن کا کیا ہوا خرچ ضائع نہیں ہوتا-

4۔۔ ہیلمٹ پہننے سے نہ صرف آپ کا چہرہ محفوظ رہتا ہے بلکہ اگر آپ چاہیں تو آپ کی شناخت بھی چھپی رہتی ہے-

5۔۔ انسان کتنا ہی صحت مند کیوں نہ ہو لیکن کھلی فضاء میں سفر کرنا اسے تھکا دیتا ہے لیکن ہیلمٹ پہننے سے آپ کا چہرہ تازہ اور گرد الود ہونے  سے پاک رہتا ہے،جس سے مسافر کو تھکاوٹ نہیں ہوتی۔

Advertisements
julia rana solicitors

موٹر سائیکل چلاتے وقت ہیلمٹ پہنیں تاکہ آپ حادثہ کی صورت میں اپنے سر کو محفوظ رکھ سکیں- قانونی پابندی کے لئے ثانوی مگر درحقیقت اپنی جان کے تحفظ اور اپنے اہل و عیال کے لئے ہیلمٹ ضرور پہنا کریں-

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 2 تبصرے برائے تحریر ”ہیلمٹ ضرور پہنا کریں، اپنے لئے اور اپنی فیملی کے لئے/ غیور شاہ ترمذی

  1. ہیلمٹ تو حادثے کے بعد کی سیفٹی کے لیے ہے۔ لیکن حادثہ ہوتا کیوں ہے؟ سب سے ضروری چیز انڈیکیٹر اور اگلی/پچھلی لائٹ ہے۔ اپنے اردگرد دیکھیں کتنی فی صد موٹر سائیکلوں کے انڈیکیٹر یا پچھلی لائٹ ہوتے ہیں؟ اگر اپ رفتار 30-40 تک رکھیں، بالکل بائیں جانب چلیں، مڑتے ہوئے انڈیکیٹر دیں، رات کو آپ کی پچھلی لائٹ کام کر رہی ہو تو حادثے کا کتنا چانس رہ جاتا ہے؟

    1. جی بجا فرمایا آپ نے.
      مگر چونکہ ہمارے یہاں کچھ حادثات اس لئے بھی ہو جاتے ہیں کہ متاثرین تو بہت احتیاط سے چلا رہے تھے مگر انہیں ٹکر مارنے والے انتہائی بداحتیاطی کا مظاہرہ کر رہے تھے-
      حماد رضا کی مثال ہی لیجئے کہ وہ جس سڑک میں گڑھے سے موٹر سائیکل کا توازن بگڑنے سے گرا, اس میں گڑھا ہوا ہی کیوں-? اور اگر گڑھا ہو گیا تھا تو فورا” ہی اسے پر کیوں نہیں کیا گیا-

      اسی لئے حادثہ ہونے کے بعد سے ہیلمٹ پیننے کی افادیت پر قلم اٹھایا ہے-
      مگر
      میں آپ سے صد فی صد متفق ہوں کہ حادثہ ہو ہی کیوں-?

Leave a Reply to Ghayyur Shag Tirmazi Cancel reply