زوجین و نفسیات۔۔۔۔ایڈووکیٹ شاہد محمود

سب سے پہلے تو ذہن نشین کر لیجیے کہ بیوی کا زوج شوہر اور اسی طرح شوہر کا زوج بیوی ہوتی ہے کیونکہ زوج کا مطلب ساتھی companion کے ہیں-
جب میاں بیوی کی آپس میں بن نہ پا رہی ہو اور کچھ سمجھ نہ آ رہا ہو کہ آپس میں کوئی تعلق ہے بھی یا نہیں؟ روز روز کی لڑائی سے تنگ آ گے ہوں، بار بار طلاق کا سوچتے ہوں، تو ایسے میں یاد رکھیں کہ آپ کا زوج (ساتھی / companion ) وہ ہی ہے جسے آپ یہ کہہ سکیں کہ “تمہارے ساتھ رہنا مشکل ہے اور تمہارے بغیر رہنا مشکل تر۔” بس جب تک آپ یہ کہہ سکتے ہیں تو اپنے زوج سے آپ کا تعلق آئیڈیل ہے، طلاق کے بارے میں سوچیے گا بھی نہیں۔ شیطان کی کوشش اس رشتے کو توڑنے کے لیے سب سے زیادہ ہوتی ہے اور انسانی نفسیات بھی یہی ہے کہ اسے ازدواجی لڑائی جھگڑے کا پہلا حل تعلق توڑنے میں ہی نظر آتا ہے اور اگر تعلق توڑنے کا حوصلہ نہ کر پائے تو جوڑنے پر ہی صبر کر لیتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

ایسی صورتحال میں ہمیشہ یاد رکھیں کہ جہاں تعلق سچا اور گہرا ہو، محبت ہو، وہاں لڑائی میں تکلیف اور اذیت بڑھ جاتی ہے، اس لیے طلاق کے ذریعے آپ تعلق تو توڑ سکتے ہیں مگر عمر بھر پھر اذیت سے نہیں نکل سکتے- اس لیے ایک دوسرے کی منفرد شخصیت کو تسلیم کریں، اختلافات کو برداشت کریں اور غلطیوں کو معاف کر کے محبت و ایثار کے ساتھ زندگی میں آگے بڑھتے جائیں-

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply