عافیہ کو واپس لاؤ۔۔۔عبداللہ ماحی

مسلمانوں کا ایک دور وہ تھا جب  ان کے حکمران غیرت مند تھے۔ اپنی عزت ان کو ہر شئے  سے عزیز تھی۔ عورت کو بھی اپنی عزت سمجھا جاتا تھا۔ اگر کوئی کسی قوم کی عورت کے ساتھ بُرا سلوک کرتا تو اسے پوری قوم کی بے عزتی سمجھا جاتا تھا۔ عورت کی عزت کی خاطر پوری پوری جنگیں چھڑ جاتی تھیں۔ محمد بن قاسم جیسے بھائی اپنی بہنوں کی خاطر عرب سے سندھ تک میلوں کا سفر طے کرتے تھے۔ اپنی بہنوں کی خاطر راجوں اور بادشاہوں کی حکومتوں کا تخت  اُلٹ  دیا کرتے تھے۔ پھر یہ ہوا کہ بدقسمتی سے مسلمان مادیت کے جال میں پھنستے چلے گئے۔ مال و دولت کے رسیا ہوگئے۔ عیاشی انکا وطیرہ بن گئی۔ جب مادیت کا غلبہ ہوا تو آہستہ آہستہ غیرت ختم ہوتی گئی۔ غیرت کا فقدان اس حد تک بڑھا کہ قوم کے حکمران ڈالروں کی خاطر قوم کی معصوم بیٹیوں کو غیر کے ہاتھوں فروخت کرنے لگے۔ اس حرکت پر ان کو ذرا بھی شرم نہیں آئی؟ انکے پسینے کیوں نہیں چھٹے؟ وہ اپنی تاریخ کیوں بھول گئے؟

Advertisements
julia rana solicitors london

چلو اگر ایک حکمران غیرت سے خالی تھا تو دوسرے کیوں اب تک قوم کی بیٹی کو غیروں کے چنگل سے نکالنے کیلئے کوئی مؤثر اقدام نہ کرسکے؟ یہ مال و دولت کوئی شئے  نہیں ہوتی صاحب! غیرت مند لوگوں کیلئے عزت سب سے بڑی چیز ہوتی ہے۔ ان کیلئے بھوک بھی کوئی معنی نہیں رکھتی۔ تم تو بھوکے بھی نہیں مررہے۔ کیا جائے گا؟ تھوڑی سی عیاشی کم ہوگی نا بس۔ تھوڑا غیرت کا مظاہرہ کرو۔ اس قوم کو ان کی عافیہ لوٹاؤ۔ آگے بڑھو! قوم تمھارے ساتھ ہے۔ تمھارا اللہ تمھارے ساتھ ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply