• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • پی آئی اے کھاریاں ‘ موہنجوداڑو اور کھلا سچ / کل سے آج کچھ حقائق۔۔۔۔عامر عثمان عادل

پی آئی اے کھاریاں ‘ موہنجوداڑو اور کھلا سچ / کل سے آج کچھ حقائق۔۔۔۔عامر عثمان عادل

سوشل میڈیا پہ خبر کیا وائرل ہوئی  ایک بھونچال سا آ گیا کہ پی آئی  اے کا دفتر کھاریاں سے سیالکوٹ منتقل کیا جا رہا ہے سوشل میڈیا ایکٹویسٹ متحرک ہوئے، شور اٹھا ،صدائے احتجاج بلند ہوئی اور پھر ہر تیسری پوسٹ اسی بارے میں تھی ۔۔

عام طور پر ہوتا یہی ہے کہ کسی ادارے یا دفتر کی بساط لپیٹی جانے کے پیچھے مالی خسارہ ہوتا ہے یا انتظامی بنیادیں ۔
اداروں کے ذمہ داران اور پالیسی سازوں کو یہ اختیار حاصل ہوتا ہے کہ مسلسل خسارے میں جانے والے یونٹ بند کر دئیے جائیں یا ان کو دیگر یونٹس میں ضم کر دیا جائے ۔

یہاں بنیادی سوال یہ ہے کہ پی آئی  اے دفتر کھاریاں کو منتقل کیے جانے کے فیصلے کے پیچھے کونسی منطق درپیش تھی
منتقلی کس بنیاد پر کی گئی؟

پی آئی اے نے ایک پالیسی بنائی  کہ آف لائن دفاتر کو یا تو بند کر دیا جائے یا پھر دیگر دفاتر میں ضم کر دیا جائے ۔۔
آف لائن کی اصطلاح ان دفاتر کیلئے استعمال ہوتی ہے جو کسی بھی ائیر پورٹ سے ملحقہ نہیں ہوتے، ملک بھر کے 12 ایسے دفاتر جن میں حیدر آباد، بنوں، ایبٹ آباد، میرپور، ڈیرہ اسماعیل خان، موہنجو داڑو بھی شامل ہیں ،ان سے جان چھڑانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
کیا ایسا پہلی بار ہونے جا رہا ہے ؟

نہیں ماضی میں بھی کئی بار اس پالیسی پر عمل درآمد کی کوشش کی گئی  مگر ہر بار اس کا ٹرن آؤٹ اور ریونیو آڑے آ جاتا ۔۔
کیا یہ سنٹر خسارے میں ہے یا پی آئی اے پر بوجھ ہے ؟

آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ پی آئی  اے دفتر کھاریاں کی سیل راولپنڈی کے مال روڈ کے دفتر سے بھی زیادہ ہے۔ یہ دفتر پچھلے مالی سال میں ایک ارب 67 کروڑ روپے ریونیو کا ٹارگٹ سیٹ کر چکا ہے اور موجودہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں ہی اس کا ریونیو ریکارڈ سطح تک پہنچ چکا ہے اور جون 2019 کے آخر تک ایک ارب 89 کروڑ کے ٹارگٹ کا حصول دستک دے رہا ہے پی آئی  اے دفتر کھاریاں کی کاونٹر سیل سالانہ 20 کروڑ تک جا پہنچی ہے جہاں اسے منتقل کیا جا رہا ہے یعنی سیالکوٹ ،وہاں کی سیل اس کی چوتھائی برابر ہے ۔۔

اس دفتر کی افادیت ۔۔
یہ دفتر نا صرف ضلع گجرات بلکہ منڈی بہاؤالدین جہلم بھمبر آزادکشمیر کے باسیوں کے لیے ایک بڑی سہولت کا باعث ہے پہلے اس دفتر بارے تاثر یہ تھا کہ صرف کھاریاں تحصیل کے جو افراد سیکنڈے نیویا میں مقیم ہیں یہ سنٹر ان کیلئے سود مند ہے لیکن اب بارسلونا اور یورپ کے مسافر بھی اپنی ہوائی  ٹکٹ کے معاملات کی خاطر دور دراز سے یہاں کا رخ کرتے ہیں ٹکٹوں کی تجدید کنفرمیشن منسوخی تبدیلی اور ریفنڈ جیسے تمام امور یہاں نبٹائے جاتے ہیں ۔۔

عسکری اداروں کی سہولت ۔
یہ سنٹر کھاریاں جہلم اور بھمبر میں قائم تین چھاونیوں کے فوجی افسران اور اہلکاروں کے کام بھی آتا ہے جنہیں دور دراز آبائی علاقوں میں چھٹی جانے کیلئے پی آئی اے کا سفر کرنا ہوتا ہے

نہ ڈیفالٹر نہ کرپشن ۔
اس دفتر کے دائرہ کار میں کام کرنے والے ٹریول ایجنٹس میں سے نہ تو کوئی  ڈیفالٹر ہے نہ کسی کی طرف کوئی رقم آوٹ سٹینڈنگ اس دفتر میں کوئی کرپشن ہے نہ بد عنوانی ۔۔

موجودہ صورتحال
ڈسٹرکٹ مینجر سیلز جناب پرویز وڑائچ 2105 سے یہاں تعینات ہیں ان کی اب تک کی کارکردگی شاندار ہے سروسز کی بہتری اور اس دفتر کو کامیاب بنانے میں ان کا اہم کردار رہا ہے ۔22 سال بعد اس دفتر کی پہلی بار تزئین و آرائش کا خیال ان کو ہی آیا ہے اور اس کا بوجھ بھی پی آئی اے پر ڈالنے کی بجائے لینڈ لارڈ کو اس انداز میں قائل کیا کہ سارے  دفتر کو نیا رنگ روپ دینے کا سارا خرچہ وہ برداشت کر رہا ہے ۔

منتقلی صرف افواہ یا حقیقت !
اب اس دفتر کو منتقل کیے جانے پر پورا زور دیا جا رہا ہے اور منگل کو اچانک کاونٹر پر تعینات 4 اہلکاروں کو سیالکوٹ ٹرانسفر کر دیا گیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اب اس کی منتقلی رکنے والی نہیں ۔

منتقلی کے اثرات ۔
اگر یہ دفتر کھاریاں سے سیالکوٹ منتقل کر دیا جاتا ہے تو بیرون ملک سفر کرنے والے مسافر ناچار لاہور راولپنڈی سیالکوٹ جانے پر مجبور ہوں گے اس سے گجرات جہلم منڈی بہاؤالدین کے سول شہریوں کے علاوہ کھاریاں بھمبر جہلم کے عسکری ملازمین بھی متاثر ہوں گے۔

اب تک اٹھنے والی آوازیں ۔
جونہی یہ خبر عام ہوئی صحافی سماجی رابطوں کے پیجز پہ متحرک جوان مختلف گروپس خم ٹھونک کر میدان میں آ گئے اور اس کی منتقلی کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے جبکہ اپنا کھاریاں گروپ کے پلیٹ فارم سے متحرک جوانوں نے باقاعدہ اس پر عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا اور آج ان کی جانب سے رٹ دائر کیے جانے کا امکان ہے ۔

عوامی نمائندوں کا کردار ۔
سوشل میڈیا پر پہلے سید فیض الحسن شاہ ایم این اے اور پھر محترمہ تاشفین صفدرمرالہ ایم این اے کے حوالے سے خبریں آئیں کہ ان کی بات منسٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی غلام سرور خان سے اس بابت ہو گئی ہے ۔

اس کی تصدیق کی خاطر میں نے خود فون پر بات کی ،قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفے کے دوران سید فیض الحسن شاہ صاحب نے براہ راست مجھے بتایا کہ میں نے باقاعدہ طور پر ملاقات کے دوران وزیر مذکور سے اس دفتر کی منتقلی روکے جانے کا مطالبہ کیا جس پر آج مجھے غلام سرور خان نے یقین دہانی کرائی ہے ،پی آئی اے حکام سے کہہ دیا ہے کہ یہ دفتر کھاریاں سے سیالکوٹ منتقل نہیں ہو گا ۔

شاہ صاحب خاصے پر اعتماد تھے ۔۔
اس کے بعد میری بات محترمہ تاشفین صفدر مرالہ سے ہوئی  انہوں نے بھی تصدیق کی کہ وہ بھی خاص طور پر غلام سرور خان سے اس سلسلے میں مل چکی ہیں اور وزیر موصوف نے انہیں دو ٹوک یقین دہانی کرائی ہے کہ یہ دفتر کھاریاں سے سیالکوٹ منتقل نہیں ہو گا ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

آخری بات ۔۔
اب دیکھیے دو حکومتی ایم این ایز اور ایک وزیر کی بات مانی جاتی ہے یا نہیں ۔۔
دیکھنا یہ ہے کہ اربوں روپے ریونیو دینے والے دفتر کو ایسے دفتر میں ضم کرنا جو اس کا چوتھائی  بھی کمانے سے قاصر ہے گویا کماو پوت کو کھونے والی بات ہے ۔
اتنے جمے ہوئے اور اچھے دفتر کی منتقلی کھاریاں کے عوام کی توہین ہو گی ۔
حضور یہ کھاریاں ہے موہنجو داڑو نہیں۔

Facebook Comments

عامر عثمان عادل
عامر عثمان عادل ،کھاریاں سے سابق ایم پی اے رہ چکے ہیں تین پشتوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں لکھنے پڑھنے سے خاص شغف ہے استاد کالم نگار تجزیہ کار اینکر پرسن سوشل ایکٹوسٹ رائٹرز کلب کھاریاں کے صدر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply