• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • کابل میں قائم پاکستانی سفارت خانے کی رشوت ستانیاں۔۔۔۔عارف خٹک

کابل میں قائم پاکستانی سفارت خانے کی رشوت ستانیاں۔۔۔۔عارف خٹک

سفارت خانے کی دیوار کے پاس سینکڑوں کی تعداد میں لوگ لیٹے ہوئے ہیں۔اُنہیں دیکھ کر آپ کو لگے گا،کہ یہ سب بے گھر افغانی ہیں۔ ہر گز نہیں، بلکہ یہ سب مجبور، لاچار اور بیمار افغانی ہیں۔جو ویزے کے حصول کےلئے یہاں کئی کئی دن تک پڑے رہتے ہیں۔تاکہ پاکستان کا ویزہ حاصل کرکے اپنا علاج معالجہ کراسکیں۔ لیکن تین دن تک تو کوئی ان سے ویزہ فارم تک وصول نہیں کرتا۔ اگر کر بھی لے،تو ان غریبوں کو پھر مہینوں انتظار کرایا جاتا ہے۔ کیوں کہ اس وقت پاکستانی ایمبیسی میں فی ویزہ تین سو ڈالر تک بطور رشوت بِک رہا ہے۔ حالانکہ افغانیوں کےلئے پاکستان کا ویزہ بالکل مُفت ہے۔

کل میرے پاس افغانی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز کھلاڑی کا فون آیا،کہ لالہ پاکستان کا ویزہ لگوا دو۔ کہہ رہا تھا،کہ سفارتی عملہ فی ویزہ تین سو ڈالر تک مانگ رہےہیں۔ان ویزا حاصل کرنے والوں میں سے 90 فی صد وہ غریب اور بیمار لوگ ہوتے ہیں۔جو پشاور علاج کی غرض سے آنے کے خواہش مند ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ وہ مریض خود آکر یہاں لیٹے ہوتے ہیں۔اس غرض سے کہ ان کی باری آئے گی،تو انہیں پاکستان کا ویزہ ایشو کیا جائےگا۔ مگر چار دن خوار ہونے کے بعد ان کی باری آ بھی جائے،تو ان کے ساتھ ویزے کےلئے باقاعدہ پیسوں کی بارگیننگ کی جاتی ہے۔ اگر کوئی غریب بندہ ان کا مطالبہ پورا نہیں کرپاتا،تو اُس کو مہینوں پھر رُلایا جاتا ہے۔

یہی حال جلال آباد میں موجود پاکستانی قونصلیٹ کا ہے۔ وہاں فی ویزا 150 ڈالر تک مل رہا ہے۔ اگر کسی کو ارجنٹ ویزا چاہیے ہوتا ہے،تو 200 ڈالر رشوت دے کر وہ پانچ منٹ میں ویزا حاصل کرسکتا ہے۔
یاد رہے،کہ پاکستان کا ویزا افغانیوں کےلئے مُفت ہے۔

میں نے کئی بار ٹی وی انٹرویوز اور نیوز چینلز پر اس ایشو کو اُٹھایا ہے۔مگر جس ملک میں ڈالر کی روز بروز ترقی اور ملکی کرنسی کی گراوٹ کو “نئے پاکستان” کا نام دیا جارہا ہو۔وہاں نقارخانے کے طوطی کی طرح ہماری بے بس آواز کون سُنے گا۔
میں نہیں سمجھتا،کہ افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر جناب زاہد نصرت اللہ خان صاحب سے یہ چیزیں چُھپی ہوئی ہوں گی،یا پھر ان کے علم میں نہیں آئی ہوں گی۔ اگر سفیر صاحب کی بے خبری کا یہ عالم ہے۔کہ روزانہ 2،500 ویزوں سے حاصل کردہ 625،000 ڈالر کی رقم بطور رشوت صرف افغانستان سے حاصل کی جارہی ہے۔تو وزارتِ خارجہ کے ماتحت قائم کردہ دُنیا میں موجود باقی سینکڑوں سفارت خانوں کا کیا حال ہورہا ہوگا۔

عمران خان صاحب۔۔۔
اگر آپ پاکستان کے اندر بن رہے “نئے پاکستان” سے ذرا فارغ ہوجائیں،تو ایک ذرا سی توجہ ادھر بھی دے دیں۔ ماہانہ 50،000 پاکستانی روپے کمانے والے سے لئے گئے ٹیکس کی مَد میں تو آپ ملک کی معشیت نہیں بدل سکتے۔ بس اتنا کیجیے،کہ صرف بیرون ملک قائم کردہ سفارت خانوں میں لی جارہی رشوت کی فقط بیس فی صد وصولی پر توجہ دے دیں۔ ان شاءاللہ ایک سال بعد پاکستان تیسری دنیا کو قرض دینے والا پہلا ملک بن سکتا ہے۔
بس ذرا سی ہمت اور تھوڑا سا احساس چاہیے!

Advertisements
julia rana solicitors london

نوٹ :یہ تصاویر کابل سے نثار محمدی صاحب نے بھیجی ہیں !

Facebook Comments

عارف خٹک
بے باک مگر باحیا لکھاری، لالہ عارف خٹک

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”کابل میں قائم پاکستانی سفارت خانے کی رشوت ستانیاں۔۔۔۔عارف خٹک

  1. Greetings
    First of all i must appreciate your efforts for revealing and solving afg problems
    I have complain about the
    scholarship sytem of pakistan for
    Afg student they seats are spreviously selled to specific person
    not only that some of pak embassy
    employers expect unislamic
    relations with the female candidate

Leave a Reply