اگرہم ایک ٹارچ سے سامنے والی دیوار پر روشنی ڈالیں تو ظاہر ہے دیوار روشن ہوجائےگی۔ اگر ہم ٹارچ کی روشنی کے راستے میں ایک فٹبال لے آئیں تو دیوار پر فٹبال کا سایہ بنے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ فٹبال نے روشنی کو روک لیا۔ بالفاظ ِ دگر روشنی کی فطرت ذرّاتی ہے یا جانی پہچانی زبان میں کہیں تو اِس تجرے میں روشنی پارٹیکل نیچر کا مظاہرہ کرتی ہے۔
فٹبال ایک کرہ ہے۔ انگریزی میں کرے کو سفیئر کہا جاتاہے۔ کسی بھی سفیئر کی بیرونی سطح محدب اور اندرونی سطح مقعر ہوتی ہے۔ یا انگریزی میں کہیں تو کسی بھی سفیئر کی بیرونی سطح کنویکس(Convex) اور اندرونی سطح کنکیو(Concave) ہوتی ہے۔
پوئسان نامی سائنسدان کو اس بات پر یقین نہ آرہاتھا کہ روشنی پارٹیکل کے علاوہ ویو نیچر کی بھی حامل ہے۔ یعنی روشنی کبھی پارٹیکل تو کبھی ویو نیچر کا مظاہرہ کرتی رہتی ہے۔ پوئسان نے دعویٰ کیا کہ اگر روشنی واقعی ویونیچر کی حامل ہے تو ایک مکمل کرے پرروشنی ڈالنے سے روشنی کُرے کے ذریعے بلاک نہ ہوجانی چاہیے بلکہ دوسری طرف دیوار پر عین اُس جگہ زیادہ سے زیادہ روشنی پڑنی چاہیے جو کرے کے سائے کا مرکز ہے گویا ایک طرح سے یوں کہنا غلط نہ ہوگا کہ روشنی کو کرے کے عین درمیان میں سے گزرجانا چاہیے۔ پوئسان کا دعویٰ ریاضیاتی طورپر درست تھا۔ بالفاظ دگر پوئسان یہ کہہ رہا تھا کہ اگر ٹارچ سے فٹبال پر روشنی ڈالی جائے تو سامنے دیوا رپر پڑنے والی روشنی کا سب سے تیز دھارا فٹبال کے عین درمیان میں سے گزرتاہوا محسوس ہونا چاہیے۔ چنانچہ پوئسان نے ایک کرے یعنی سفیئر پر روشنی ڈالنے کے تجربات شروع کردیے۔
فرض کریں آپ یہ تجربہ کرتے ہیں تو آپ کو یہ ذہن میں رکھناہوگا کہ ان سرٹینٹی پرنسپل کی رُو سے اگر روشنی گزارنے کا علاقہ بڑا ہوگا توفوٹانوں کے مقام کا تعین ممکن نہ رہے گا۔ یعنی اتنے بڑے فٹبال پر ٹارچ سے روشنی ڈالی جائےگی تواگر روشنی کُرے میں سے گزر بھی رہی ہوئی تو ہم جان نہ پائیں گے کیونکہ فوٹانوں کی پوزیشن بتانا ممکن نہ ہوگا۔ چنانچہ فٹبال کی بجائے آپ کو کوئی چھوٹا سا کُرہ استعمال کرناہوگا۔ فرض کریں آپ ایک چھوٹی سی سٹیل کی گولی پر روشنی ڈالتے ہیں اور گولی ایک پرفیکٹ سفیئر ہے۔ لیکن اب ٹارچ کا حیطہ بڑھ جائےگا۔ گولی اتنی چھوٹی اور ٹارچ کی روشنی اتنی بڑی؟ سو آپ کو لیزر لائیٹ یا پوائنٹ لیزرلائٹ استعمال کرنا ہوگی۔
آپ یہ تجربہ گھر پر کرسکتے ہیں۔ جونہی آپ لیزر لائٹ استعمال کرتے ہوئے ایک چھوٹی سی گولی پر روشنی ڈالیں گے تو سامنے کی دیوار پر چھوٹی سی گولی کا ایک تو سایہ نظر آئےگا کیونکہ روشنی بہرحال پھر بھی دیوار تک پہنچتے پہنچتے پھیل جائےگی۔ اُسی روشنی کے اندروہ سایہ نظر آئےگا جو چھوٹی سفیئر کا ہوگا۔ لیکن اگر آپ اُس سائے کے قریب جاکر دیکھیں تو آپ کو حیرت ہوگی کہ سائے کے عین درمیان میں گویا کسی نے چھوٹا سا بلب روشن کردیاہے۔ سفیئر کے سائے کے عین درمیان میں سب سے تیز روشنی ہوگی جوکہ کسی نقطے کی طرح باریک ہوگی۔ اسی نقطے کو پوئسان سپاٹ کہتے ہیں۔
سفیئر کے اطراف پر پڑنے والی روشنی کی شعاعیں اپنی ویو نیچرکی بدولت پرابیبلٹی کی شدت کا مقام اپنے انٹرفیئرنس پیٹرن کی مدد سے متعین کرتی ہیں اور انٹرفیرنس پیٹرن فقط اور فقط ویوزہی بناسکتی ہیں، پارٹیکلز انٹرفیرنس پیٹرنز نہیں بناتے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں