• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • کیا آسٹریلوی کھلاڑی انڈیا کے خلاف میچ آئی پی ایل کنٹریکٹ کے لئے ہارے؟۔۔۔فاروق شہزاد

کیا آسٹریلوی کھلاڑی انڈیا کے خلاف میچ آئی پی ایل کنٹریکٹ کے لئے ہارے؟۔۔۔فاروق شہزاد

آسٹریلیا بمقابلہ انڈیا میچ جو کہ ورلڈکپ کا ایک بہت بڑا میچ تھا اس میں کچھ آسٹریلوی کھلاڑیوں کے کھیلنے کے طریقے نے بہت سے شائقین کرکٹ کے دل میں شکوک و شبہات ڈال دئیے ہیں- مشکوک لسٹ میں سرفہرست ڈیوڈ وارنر اور سٹیون سمتھ کی بیٹنگ اور گلین میکسویل کا انڈین کھلاڑیوں سے اچھا رویہ شامل ہے- مچل سٹارک کی باؤلنگ کو بھی شک کی نظر سے دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے آخری تین اوورز میں 40 رنز دئیے اور کوئی یارکر نہ کرا پائے- کچھ دوست اسے آسٹریلوی کھلاڑیوں کا آئی پی ایل کنٹریکٹ حاصل کرنے کا طریقہ کہہ  رہے ہیں اور کچھ دوست اسے سٹے بازوں کی انڈیا کو فائنل میں پہنچانے کی سازش, چلیں دونوں باتوں کا جائزہ لیتے ہیں-

آئی پی ایل کنٹریکٹ کی جہاں تک بات ہے تو وہ شاید اچھا کھیل پیش کرنے پر ملتا ہے نہ کہ جان بوجھ کر اپنی ٹیم کو ہروانے پر, چلیں اگر اس نظریئے کو ماں بھی لیا جائے کہ آسٹریلین کھلاڑیوں کو یہ میچ ہارنے پر آئی پی ایل کنٹریکٹ دینے کی آفر ہو لیکن کیا اس میچ کی اتنی اہمیت تھی؟ کیا انڈیا کے لئے 2015 ورلڈکپ کا سیمی فائنل اس سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل نہیں تھا؟ جبکہ وہاں انڈیا کی شکست کا امکان بھی بہت زیادہ تھا- اس میچ میں سنچری بنانے والا سمتھ, جانسن اور سٹارک آئی پی ایل میں ہمیشہ اچھے کنٹریکٹس کیسے حاصل کر پاتے ہیں؟ 2016 ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں انڈیا کی شکست کا باعث بننے والا آندرے رسل آج تک ہر آئی پی ایل سیزن میں بہترین کنٹریکٹ کیسے حاصل کر رہا ہے؟ ویسے اگر میچ فکس ہی کرنا تھا تو کیا وارنر اور سمتھ کے لئے پہلے ہی اوور میں آؤٹ ہو جانا مشکل تھا؟ سٹارک کی باؤلنگ پر اگر آپ نے پانڈیا کی بیٹنگ دیکھی ہو تو شاید سارے شکوک کا جواب مل سکتا ہے, پانڈیا وکٹوں سے صرف ایک فٹ کے فاصلے پر کھڑا تھا, وجہ؟ فاسٹ باؤلرز کے یارکر کی لینتھ خراب کرنے کے لئے, ایسا لگا تھا جیسے انڈیا پلان کر کے کھیل رہا ہے اور آسٹریلیا کچھ بھول گیا ہو- انڈیا کی بیٹنگ کے دوران 20-40 اوور کے درمیان کئی بار ایسا لگا کہ انڈیا بہت اچھا کھیل رہا ہے لیکن شاید اتنی اچھی بیٹنگ پچ پر اس سے زیادہ تیز کھیلنے کی ضرورت ہے لیکن بعد میں ثابت ہو گیا کہ کوہلی اور دھون پچ کے مطابق ٹھیک کھیل رہے تھے- جب انڈین تماشائیوں نے سٹیون سمتھ کے خلاف آوازیں لگائیں تو ورات کوہلی نے انہیں نہ صرف روکا بلکہ سمتھ کے لئے تالیاں بجانے کا کہا- اگر انڈیا کو شکست ہو جاتی تو کیا انڈین کھلاڑیوں کے خلاف بھی ایسے ہی الزامات لگتے؟

ہر کھلاڑی کے لئے مالی مفاد اہم ہے, ہر انسان کے لئے ہے لیکن شاید ہر ملک پر جگہ کے حالات, لوگوں کے روئیے, معاشی اور معاشرتی رویوں میں فرق ہوتا ہے- جنوبی افریقہ کے کھلاڑی سلیکشن پالیسیز کی وجہ سے ڈرتے ہیں, انگلینڈ میں ڈومیسٹک کھیلنا انہیں جنوبی افریقہ میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے سے بہتر لگتا ہے- جنوبی افریقہ, سری لنکا یا ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کسی بھی صورت میں اپنے کھلاڑیوں کو آئی پی ایل سے واپس بلانے کا نہیں سوچ سکتے- لیکن انگلینڈ اور آسٹریلیا میں ایسا نہیں ہے, وہاں شاید ہی کوئی کھلاڑی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ لے کر لیگ کھیلنے کا سوچے, آئی پی ایل سے سب سے پہلے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کھلاڑی واپس گئے- انڈیا کے تماشائیوں کے رویوں کا اگر آپ جائزہ لیں تو وہاں انڈیا کے بعد سب سے زیادہ عزت آسٹریلوی کھلاڑیوں کی کی جاتی ہے, وجہ, آسٹریلیا کھلاڑیوں کی ٹیم کے لئے لڑ جانے کا جذبہ ہے- صرف اڑھائی کروڑ کی آبادی کے ساتھ پانچ ورلڈکپ ٹائٹلز, ہاکی, فٹبال, سکواش, ٹینس سب کھیلوں میں بہترین کارکردگی خود اپنے منہ سے بولتی ہے-

Advertisements
julia rana solicitors london

اگر بات سٹے بازوں کے انڈیا کو فائنل تک پہنچانے والی سازش کی کریں تو جیسا کہ اوپر لکھا کہ اس میچ کی اتنی اہمیت نہیں تھی, اس سے کہیں زیادہ اہمیت 2015 کے ورلڈکپ سیمی فائنل, 2016 کی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل اور 2017 کی چمپئنز ٹرافی میں سری لنکا کے خلاف میچ (وہ میچ جیت کر انڈیا سیمی فائنل میں پہنچ جاتا) اور پاکستان کے خلاف فائنل کی تھی- اور چاہے آپ مانیں یا نہ مانیں میرے خیال میں پاکستانی یا ویسٹ انڈین کھلاڑیوں کو خریدنا آسٹریلوی کھلاڑیوں کو خریدنے سے بہت آسان ہے-

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply