سفارتکاری سے دلچسپی رکھنے والے لوگ جانتے ہیں کہ جس خبر کی ایک مرتبہ تردید آجائے، اس کی موجودگی کا شبہ ہو جاتا ہے۔
جس کی دوبار تردید ہوجائے، اس کے بارے میں کافی حد تک یقین ہوجاتا ہے کہ دال میں کچھ نہیں ، کافی کچھ کالا ہے۔
اور اگر کسی خبر کی تردید تیسری مرتبہ ہوجائے تو سمجھ لیا جاتا ہے کہ خبر درست تھی۔
نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے متعلق اجلاس کی اندرونی کہانی کے متعلق ڈان نیوز کے صحافی سیرل المیڈا کی خبر کی تردید متعلقہ حلقوں کی جانب سے آچکی تھی۔ اس کے باوجود جس طرح اعلی سول اور ملٹری حکام کا اجلاس ہوا اور اس میں ایک بار پھر اس خبر کی تردید کی گئی ، یہ دوسری تردید تھی ۔ نیز سیرل المیڈا کا نام بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا۔
ہم پاکستان کے ہر دو اقسام کے حکمرانوں سے توقع رکھتے ہیں کہ اس خبر کی تیسری بار تردید نہیں کی جائے گی۔ بصورت دیگر سیرل المیڈا تو “دہشت گرد” قرار پائے گا ہی لیکن خبر بھی سچ ثابت ہو جائے گی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں