نوجوان نسل میں کچھ کر گزرنے کا عزم۔۔۔شاہد محمود

ہمارا روزمرہ کا مشاہدہ ہے کہ جوان بچے ایڈونچر کے نام پر موٹرسائیکل پر ون ویلنگ کرتے ہیں، ریس لگاتے ہیں، مشکل مقامات پر سیلفیاں بناتے، اور وہ جو ناس مارا شیشہ حقہ ہوتا ہے وہ اور باقی انواع و اقسام کے نشے میں مبتلا ہیں۔ تو جناب یہ سب باتیں ایک ہی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ نوجوانوں میں توانائی energy اور صلاحیتیں Potential بدرجہ اتم موجود ہے بس ضرورت اسے کسی اچھے مقصد کے حصول میں لگانے کی ہے- آپ ان نوجوانوں اور بچوں کو جمع کر کے بے گھر اور غریب لوگوں کے کھانے کا انتظام کر سکتے ہیں- کمیونٹی کچن سروس بنائیں، بڑے ہوٹلوں، ریسٹورنٹس سے رابطہ کیجئے، خوشحال گھرانوں سے بھی کہ وہ اپنا بچا ہوا صاف ستھرا کھانا پھنکیں نہیں بلکہ یہ نوجوان و بچے وہ کھانا جمع کر کے بے گھر اور غریب لوگوں تک پہنچائیں- ان نوجوانوں کو Green Ambassadors بنا کر ٹارگٹ دیجئے کہ فلاں ایریا میں اتنے درخت لگانے اور ان کی نگہداشت کرنی ہے اور اس کے علاوہ بہت کچھ ہو سکتا ہے- نوجوانوں کو مقصد اور سمت تو دیجئے- جو نوجوان ڈاکٹر ہیں وہ مجھ جیسے معذور، بیمار، مجبور افراد کو وقت نکال کر گھر پر طبی معائنہ بھی کر سکتے ہیں-

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”نوجوان نسل میں کچھ کر گزرنے کا عزم۔۔۔شاہد محمود

Leave a Reply