یومِ تکبیر, شکریہ اللہ اور شکریہ پاکستان۔۔۔۔بلال شوکت آزاد

اللہ کی قدرت کے آگے سب بے بس ہیں, قحط الرجال کے وقت اللہ امت اور پاکستان کی خیر خواہی چاہے تو کسی کالے چور سے بھی وہ کام لے سکتا ہے جو کوئی بہت بڑا پارسا بھی شاید نہ کرسکے کسی بھلے وقت میں ایماندار افرادی قوت کے بل بوتے پر۔

میں دل کے کسی چھپے گوشے میں معمولی ہی صحیح پر مثبت سوچ کے تحت اس سچائی کو نہ بدل سکتا ہوں نہ ہی جھٹلا سکتا ہوں کہ پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے, اس کو بچانے اور مسلسل بچائے رکھنے میں ہر ہر بظاہر اچھے اور برے حکمران, جرنیل اور ذمہ دار کا برابر حصہ ہے۔خواہ کسی نے خوشی اور جذبے سے یہ فریضہ ادا کیا یا خواہ کسی مجبوری اور دباؤ کے تحت کیا, پر ہاں کیا۔پر یاد رکھنے اور غور کرنے کی بات بس اتنی سی ہے کہ جس نے بھی اپنا کردار ادا کیا خواہ وہ خود کیسا بھی تھا پر اللہ کی مرضی اور تائید کے سہارے کرسکا بیشک اس کا دل راضی تھا یا نہیں لیکن اللہ کے کن فیکن کے آگے وہ بے بس ہوا اور پاکستان ناقابل تسخیر ہوا اور امت کا سردار بنا۔

لہذا 28 مئی کو بطور پاکستانی منایا کرو۔۔۔۔بس کردو نفرتوں اور کدورتوں کا بیوپار اور دو تعریفی کلمات بنا کسی بغض اور نفرت یا ذاتی رنجش کو بھلا کر ادا کرنے سے اگر کسی کو حب الوطنی اور دین دار مسلمان ہونے کا احساس ہوتا ہے بیشک وقتی طور پر ہی سہی تو اس میں حرج ہی کیا ہے؟۔۔میں اپنے ا ب تک سابقہ موقف سے رجوع کرتے ہوئے آج سے اس عادت کو اپنانے کا آغاز کرر رہا ہوں۔میں سارا دن سوچتا رہا کہ کیا لکھوں اور اسی ادھیڑ بن میں دن گزر گیا پر چلو خیر اب لکھ دیا تاکہ سند رہے۔

تو دوستو 28 مئی  کا دن بیشک ذوالفقار علی بھٹو و اسکی کابینہ, صدر ضیاء الحق و ان کے رفقاء , عبدالقدیر خان و ان کی سائنٹیفک ٹیم, پاکستان نیوکلیئر اتھارٹی, تمام پاک فوج چیفس, تمام پاک نیوی چیفس, تمام ایئر فورس چیفس, داخلہ امور کے وہ ماہر آفیسرز جن کا اس سے تعلق رہا اور ہے, آئی ایس آئی, ایم آئی, بینظیر بھٹو و اس کی کابینہ, نواز شریف و اسکی کابینہ اور وہ سویلین گمنام ہیروز جن کا اس میں اہم تعلق رہا, کی مرہون منت ہے۔اور میں ان سب کا ان تھوڑی یا زیادہ, خوشی یا نا خوشی سے, مجبوراً یا جان بوجھ کر اور محبت و جذبے سے یا بے دلی و نفرت سے کیئے گئے ہر اس فیصلے, کام اور محنت کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس کی وجہ سے ہم ایٹمی قوت بنے اور واحد اسلامی ایٹمی ملک ہونے کا اعزاز پاکر امت کے سردار بنے۔

Advertisements
julia rana solicitors

بیشک میرے اللہ کا یہ احسان ہے ہم پر اور بیشک بیشک بیشک اس اللہ کی مرضی کے بغیر ایک پتہ تک نہیں ہلتا تو ایٹم بم حتمی انجام تک کیسے پہنچ سکا یہ سمجھنا مشکل یا راکٹ سائنس نہیں۔۔۔دوستو دل بڑے کرو اللہ کی خوشنودی کے لیئے بس خوش ہوا کرو اس دن اور شکر ادا کیا کرو نا کہ ماضی کی تلخیاں کرید کرید کر یاد کرو اور اس اتنے اچھے دن کا مزہ کر کرا کرو۔یومِ تکبیر ہے کہ جس کی خاطر اللہ کی مہربانی اور سارے پاکستان کی محنت, جذبہ اور محبت شامل ہوئی تب یہ دن نصیب ہوا لہذا شکریہ اللہ اور شکریہ پاکستان!

Facebook Comments

بلال شوکت آزاد
بلال شوکت آزاد نام ہے۔ آزاد تخلص اور آزادیات قلمی عنوان ہے۔ شاعری, نثر, مزاحیات, تحقیق, کالم نگاری اور بلاگنگ کی اصناف پر عبور حاصل ہے ۔ ایک فوجی, تعلیمی اور سلجھے ہوئے خاندان سے تعلق ہے۔ مطالعہ کتب اور دوست بنانے کا شوق ہے۔ سیاحت سے بہت شغف ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply